فیصل آباد،کاشتکاروں کوکم پانی والے علاقوں میں باجرے کی کاشت رواں ہفتے مکمل کرنے کی ہدایت

منگل 23 اپریل 2024 13:13

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2024ء) ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد نے کاشتکاروں کو کم پانی والے علاقوں میں باجرے کی کاشت رواں ہفتہ کے دوران مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ کے ترجمان نے کہاکہ باجرہ موسم گرما کا ایک اہم چارہ ہے جو پانی کی کمی کو بہتر طور پر برداشت کر لیتاہے اور اس کی فصل کیڑے مکوڑوں کے حملے سے بھی محفوظ رہتی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ باجرے کی فصل ہلکی میرا زمین میں کاشت کی جا سکتی ہے تاہم کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ زمین میں 2سے 3مرتبہ مٹی پلٹنے والا ہل چلانے کے بعد سہاگہ چلا کر زمین کو نرم و بھربھرا کر لیں جبکہ باجرے کی فصل کو عا م طور پر چھٹے کے ذریعے کاشت کیا جا تا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ نہری علاقوں میں 6کلوگرام فی ایکڑ اور بارانی علاقوں میں 4سے 5کلوگرام فی ایکڑ بیج ڈال کر کاشت کرنے سے بہترین فصل حاصل کی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اگر باجرے کی اگیتی فصل میں رواں ملاکر کاشت کی جا ئے تو چارے کی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ اس کی غذائیت کو بھی بہترین بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکارماہرین زراعت کی سفارشات کے مطابق بروقت باجرے کی کاشت یقینی بنائیں تاکہ موسم گرما میں جانوروں و پرندوں کی غذائی ضروریات پوری کرنے میں مدد مل سکے۔

ترجمان نے جوار کی کاشت کے لئے ہلکی کلراٹھی زمینوں کو بھی موزوں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر کاشتکار چاہیں تو وہ ہلکی کلراٹھی زمین پر بھی جوار کاشت کرسکتے ہیں تاہم زیادہ پیداوار کے لئے بھاری میراز مین جس میں پانی کا اچھانکاس ہو بہترین ہو تی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار جوار کی ترقی دادہ اقسام جے ایس 2002، ہیگاری، جے ایس 26، چکوال جوار اور جوار 2011کی کاشت سے قبل زمین کی تیاری کے لئے اچھی طرح ہل چلانے کے بعد سہاگہ دے کر زمین کو نرم و بھربھرا کرلیں کیونکہ زمین کاہموار ہونا اچھی پیداوارکا ضامن ہے اور اگر پچھلی فصل پر مٹی پلٹنے والا ہل نہ چلایا گیاہو تو ایک دفعہ مٹی پلٹنے والا ہل اور دو مرتبہ کلٹیویٹر چلا کر زمین کو نرم وبھربھرا کرلینا چاہیے۔

انہوں نے بتایاکہ چارے والی فصل اپریل سے اگست تک حسب ضرورت کاشت کی جاسکتی ہے مگر اپریل و مئی میں اس کی کاشت سے اچھے نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر بیج کے لئے فصل کاشت کرنی مقصود ہو تو اسے جولائی میں مکمل کرناچاہیے کیونکہ اس طرح بہترین پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔انہوں نے بتایاکہ چارے کے لئے 32 سے 35کلوگرام فی ایکڑ اور دانوں کے لئے 6سے8کلوگرام فی ایکڑ صحت مند بیج استعمال کرنابھی ضروری ہے۔

متعلقہ عنوان :