مفروضوں کی بنیاد پر بنائے گئی2700 ارب کے ٹیکسز کے کیسز فیصلوں میں صفر ہوجائینگے‘ پاکستان ٹیکس بار

آڈٹ،اسسمنٹ ،اے آئی ،آٹومیشن سے ہم آہنگ قوانین پر مبنی بجٹ تجاویزحکومت ، ایف بی آر کوپیش کر رہے ہیں شرکاء کا چوتھی ایگزیکٹو کمیٹی میٹنگ اور سیمینار سے خطاب ، ملک بھر سی32ٹیکس بارز کے عہدیداروں ، ممبران کی شرکت

بدھ 24 اپریل 2024 11:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2024ء) پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ جن 50لاکھ افراد کا ڈیٹا ایف بی آر کے موجود ہے انہیں ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے ،ِٹیکس مشینری کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے آٹومیشن اور ڈیجیٹلائزیشن کی تربیت دی جائے جس کے بغیر ریونیو گروتھ ناممکن ہے،ٹیکس نظام 25سال پرانا ہو چکا جو ،جدید سسٹم کے مطابق متعلقہ ٹیکس قوانین میں تبدیلیوں کی ضرورت ہے ،آڈٹ اور اسیسمنٹ کا نظام آج بھی مفروضوں پر مبنی ہے آج بھی ایف بی آر کے افسران مصنوعی طریقوں سے اخراجات کم کرکے آمدن بڑھا کر آرڈرپاس کرتے ہیں جو کہ بالکل قانون اور حقائق کے منافی ہے ۔

ان خیالات کا اظہارپاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے پیٹرن رانا منیر حسین، صدر انور کاشف ممتاز،سینئر نائب صدر زاہد عتیق ،محمد نعیم شاہ،عبدالقادر میمن،شیخ محمد احسان،فاروق مجید،عاشق علی رانا اور دیگر نے چوتھی ایگزیکٹو کمیٹی میٹنگ اور سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر لاہور ٹیکس بار کے صدر شہباز صدیق،جنرل سیکرٹری میاں زاہد،ساہیوال ٹیکس بار کے صدر شیخ محمد احسان سمیت ملک بھر سے 32ٹیکس بارز کے عہدیداران ممبران بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ مقررین نے کہا کہ ٹربیونلز میں 2700 ارب کے ٹیکسز کے کیسز فیصلوں میں صفر ہوجائیں گے ،حکومت کا 2700 ارب ریونیو کاخواب ادھورا رہ جائے گا کیونکہ یہ تمام کیسز مفروضوںپر مبنی اور قانون سے متصادم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آڈٹ،اسسمنٹ اور آرٹیفشل اینٹیلیجنس،آٹومیشن،ڈیجیٹلائزیشن،جدید ٹیکنالوجیز سے ہم آہنگ قوانین پر مبنی بجٹ تجاویز 2024 حکومت اور ایف بی آر کو پیش کرنے جا رہے ہیں۔ٹیکس نظام کی بہتری اور بجٹ 2024 کو عوام اور تاجر دوست بنانے کے لیے تجاویز ایف بی آر کو بھیج رہے ہیں اور امید کرتے ہیں حکومت اور ایف بی آر قوم ملک کی ترقی خوشحالی پر مبنی بجٹ اور پالیسیاں بنائیں گے۔