جب تک ثالثی مذاکرات کے لیے مفید ہوا، حماس قیادت دوحا میں رہے گی، قطر

حماس قیادت کی قطر میں موجودگی جب تک ثالثی کی کوششوں کے لیے مفید اور مثبت رہے گی،بیان

بدھ 24 اپریل 2024 13:43

دوحا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2024ء) قطر نے حماس قیادت کے دوحا میں قیام کے بارے میں واضح کر دیا ہے کہ وہ اس وقت تک قطر میں قیم رہ سکے گی جب تک غزہ میں جنگ بندی کے سلسلے میں اس کی موجودگی مفید رہے گی تا کہ غزہ جنگ کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس امر کا اظہار حالیہ چند دنوں سے سامنے آنے والی خبروں کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کی ہے۔

ترجمان ماجد الانصاری نے کہا ہم نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ انکی قطر میں موجودگی جب تک ثالثی کی کوششوں کے لیے مفید اور مثبت رہے گی حماس کے قائدین یہیں مقیم رہیں گے۔حالیہ کئی ہفتوں سے جنگ بندی کے لیے جاری ثالثہ کوششوں میں امریکہ کا پس پردہ کردار بھی اہم رہا ہے تا کہ حماس کی قید میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی ممکن بنا سکے۔

(جاری ہے)

تاہم رمضان المبارک کے دوران جنگ بندی کی کوششوں کے ناکام ہونے کے بعد قطر کے وزیراعظم محمد بن عبد الرحمن بن جاسم آل ثانی نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اب قطر اپنے ثالثی کے کردار کا از سر نو جائزہ لے رہا ہے۔

قطری وزیر اعظم کے اس اعلان کے بعد یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں کہ قطر میں حماس قیادت کا مزید قیام اب مشکل ہو سکتا ہے اور ہوسکتا ہے کہ انہیں اب قطر چھوڑ کر کسی اور ملک میں جانا پڑے ۔اس سلسلے میں امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے بھی اپنی ایک تازہ رپورٹ میں اطلاع دی ہے کہ حماس کی قیادت کم از کم دو دوسرے ملکوں سے بات کر چکی ہے کہ انہیں اپنے ہاں پناہ دی جائے۔