پیرس میں لڑائی کے بعد طلبہ کا غزہ جنگ کے خلاف احتجاج ختم، نیویارک میں جاری رکھنے کا اعلان

ہفتہ 27 اپریل 2024 09:30

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اپریل2024ء) فرانس اور امریکا میں غزہ جنگ کے خلاف معروف یونیورسٹیوں کے طلبہ کے احتجاج کے دوران فلسطین اور اسرائیل کے حامیوں کے درمیان گلی محلوں میں جھگڑے پھوٹ پڑے جس کے بعد فلسطین کے حامی طلبہ نے احتجاج ختم کر دیا۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیرس کی مشہور یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف پولیٹیکل سٹڈیز یا سائنسز پو کی انتظامیہ نے غزہ کی صورت حال پر امریکی یونیورسٹیوں میں بڑھتے مظاہروں کے اثرات سے پیرس کو دور رکھنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

فلسطین کے حامی طلبہ کی جانب سے ڈیڑھ صدی پرانی یونیورسٹی میں کئی روز تک دھرنا دیا گیا اور کچھ طلبہ نے یونیورسٹی کے داخلی دروازوں کو بھی بند کیا اور کھلے مقامات پر خیمے لگا کر دھرنا دیا گیا۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز صورتحال میں تبدیلی اس وقت دیکھنے کو ملی جب 50 کے قریب اسرائیل کے حامی طلبہ وہاں پہنچے اور دوسرے طلبہ کے ساتھ جھگڑا شروع کر دیا جس پر پولیس بھی حرکت میں آئی۔

واقعہ کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے کہاکہ فلسطین کے حامی سٹوڈنٹس نے اس شرط کے ساتھ احتجاج ختم کر دیا کہ ادارے کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے بارے میں ’اندرونی مباحثہ‘ کروایا جائے۔اسی طرح یونیورسٹی کی انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق طلبہ کے خلاف تادیبی کارروائیاں روکنے پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے۔سائنس پو یونیورسٹی نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی کے ساتھ ڈگری کا مشترکہ پروگرام رکھتی ہے جبکہ امریکہ کی یونیورسٹی کے احتجاج میں متعدد فرانسیسی طلبہ بھی حصہ لے رہے ہیں۔