عبدالکریم تورڈھیر کااخوت فائونڈیشن کی جانب سے صوبے میں اپنی سرگرمیوں کو مزید وسعت دینے کی خواہش کا اظہار

پیر 29 اپریل 2024 20:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2024ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر نے ملک بھر میں اخوت فائونڈیشن کی جانب سے تخفیف غربت کیلئے متعدد شعبوں میں بلاسود قرضہ سکیموں کے ماڈلز کو سراہتے ہوئے مذکورہ فلاحی ادارے کی جانب سے صوبے میں اپنی سرگرمیوں کو مزید وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر اخوت فاؤنڈیشن صوبے میں مختلف کاروباری شعبوں کے کلسٹر کو درپیش انرجی مسائل کے خاتمے کیلئے چھوٹے کاروباری طبقات کی مالی معاونت اور صنعتوں کی سولرائزیشن میں اپنا تعاون بڑھائے تو یہ اقدام صوبے میں صنعتی ترقی اور کمزور طبقوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے میں کافی مدد گار ثابت ہوگا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیر کے روز سول سیکریٹریٹ پشاور میں فلاحی ادارے اخوت فاونڈیشن پاکستان کینمائندوں اور محکمہ صنعت کے حکام کی ایک مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں سیکریٹری صنعت سید ذوالفقار علی شاہ،سپیشل سیکریٹری صنعت محمد انور خان،ایم ڈی ٹیوٹا عامر آفاق، ایم ڈی ایس آئی ڈی بی نعمان فیاض،بنک آف خیبر کیسینئر وائس پریزیڈنٹ اسد،ہیڈ مائیکروفنانس نوید الرحمان،اخوت فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹرکامران شمس،ڈائریکٹر سہیل رانجھا اوردیگرمتعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں اخوت فاؤنڈیشن کے ذریعے ایس آئی ڈی کیمختلف چھوٹے کاروبار کیلئے جاری قرضہ سکیم کی پراگریس اور کامیابی کا جائزہ لیا گیا جبکہ معاون خصوصی کو فاؤنڈیشن کے ذریعے صحت تعلیم،بحالی اور دیگر شعبوں میں فلاحی منصوبوں کے حوالے سے تفصیلات فراہم کی گئی جس کے سلسلے میں انھوں نے فاؤنڈیشن کے مختلف قرضہ سکیموں کے ماڈلز کو سراہا۔

اس دوران فلاحی ادارے کی آپریشنل ذمہ داریوں اور سماجی ترقی کیلئے مختلف شعبوں میں سر انجام دی جانے والی سرگرمیوں کے بارے میں بھی انھیں مفصل طور پرآگاہ کیا گیا۔انکو بتایا گیا کہ فلاحی ادارہ کئی مالی ذرائع سے سماجی ترقی کیلیے مختلف شعبوں میں اپنی خدمات سرانجام دے رہا ہے جن میں چھوٹے کاروبار کو شروع کرنے کیلئے مائیکروفنانس سکیم،تعلیمی خدمات،صحت سہولیات کی فراہمی ودیگر خدمات شامل ہیں۔

معاون خصوصی نے کئی شعبوں میں اخوت فاونڈیشن کے ماڈل کو پسند کیا اور انھیں خیبر پختونخوا میں اپنی خدمات میں توسیع کی خواہش کا اظہار کیا۔معاون خصوصی نے ضم اضلاع میں اخوت کے ذریعے سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ کے چھوٹے کاروبار کیلئے چلائے جانے والے مفت قرضہ جاتی پروگرام کے تحت قرضوں کی پراگریس کے حوالے سے بھی آگاہی حاصل کی۔ اس موقع پر معاون خصوصی نے کہا کہ صوبے کیکئی علاقوں میں مختلف نوعیت کے کاروبار کو اپنی ضروریات کیلئے انرجی کی ضرورت ہے تاہم اس سلسلے میں انھیں آسان اور کم نرخ پر توانائی فراہم کرنا ناگزیر ہے جس کیلئے اخوت فاؤنڈیشن انٹرسٹ فری لون کا کوئی سکیم ڈیزائن کرے تاکہ یہ چھوٹے کاروباری طبقات اپنے پاؤں پہ کھڑے ہوسکیں اور انکے کاروبار فروغ پا سکیں۔

انھوں نے متعلقہ حکام کو فنی تعلیمی اداروں کے فارغ التحصیل ہنرمندوں اور تیکنیکی گریجویٹس کیلئے بھی ایک مفید قرضہ پروگرام شروع کرنے کیلئے ہدایات دئے۔ واضح رہے کہ اخوت فاؤنڈیشن اور صوبائی حکومت 2015 سے ایس آئی ڈی بی کے قرضہ سکیم کے تحت شراکت داری پر کام کررہے ہیں جبکہ معاون خصوصی نے اس باہمی تعاون کو مزید وسعت دینے پر زور دیا۔معاون خصوصی نے فاؤنڈیشن کے کامیاب پاکستان پروگرام اور دیگر منصوبوں میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔

انھوں نے کہا کہ ہمارا مقصد صوبے میں بے روزگاری کا خاتمہ اور کاروباری طبقے کو ریلیف فراہم کرنا ہے اور اس حوالے سے ہر پہلو سے ہم اس کوشش میں ہیں کہ یہاں پر مختلف پیداواری شعبے آگے ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکیں اور مختلف سکلڈ ورکرز اور تیکنیکی علوم کے فارغ التحصیل افرادی قوت کو مالی اعانت کے ذریعے ایک وسیلہ دیکر انھیں اس قابل بنایا جائے کہ وہ اپنے لئے باعزت روزگار شروع کرسکیں۔