رفح پرحملے کی سوچ غلط ہے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، فرانس

انسانی مسائل کے بارے میں بہت سے شکوک و شبہات ہیں،سفارتی ذرائع

بدھ 1 مئی 2024 18:14

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2024ء) اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے حماس کو ختم کرنے کے لیے جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح پر حملہ کرنے کے اعلان پر فرانس نے ایک بار پھر تشویش کا اظہار کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک فرانسیسی سفارتی ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ فرانسیسی وزیر خارجہ نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اس بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ رفح پر اسرائیلی حملہ ایک برا خیال ہے اور اس سے مستقبل میں حماس کے خلاف جنگ کا کوئی حل نہیں نکلے گا۔اس بحث سے واقف ذریعہ نے مزید کہا کہ وزیر خارجہ اسٹیفن سیگورنی نے یروشلم میں نیتن یاھو کے دفتر میں ان سے ملاقات کے دوران کہا کہآپ کے لیے ایسا کرنا ایک برا خیال ہے، انسانی مسائل کے بارے میں بہت سے شکوک و شبہات ہیں۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے خبردار کیا کہ رفح پر کسی بھی اسرائیلی فوجی حملے سیناقابل برداشت کشیدگی پیدا ہوگی۔

انہوں نے صحافیوں کو ایک بیان میں کہا کہرفح پر کوئی بھی فوجی حملہ ناقابل برداشت مسائل میں اضافہ کریگا اور مزید شہریوں کی ہلاکت اور لاکھوں کو نقل مکانی پر مجبور کرے گا"۔ انہوں نے اسرائیلی حکام پر بھی زور دیا کہ وہ اس قسم کا کوئی آپریشن شروع نہ کریں۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس طرح کے حملے سے غزہ کے فلسطینیوں پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے اور اس کے اثرات مقبوضہ مغربی کنارے اور پورے خطے کے لیے خطرناک ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ"سلامتی کونسل کے تمام ارکان اور بہت سے دوسرے ممالک نے واضح طور پر اس طرح کے آپریشن کی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ میں ان تمام لوگوں سے کہتا ہوں جو اسرائیل پر اثر و رسوخ رکھتے ہیں وہ اسرائیل کو رفح میں فوجی آپریشن سے روکیں۔