×نوکنڈی ، ماں اور بچوں کی شرح اموات کو کم کرنے کے لیے زچگی کے دوران ٹرانسپورٹیشن کی سہولیات فراہم کرنا ہے، نیشنل پارٹی

پیر 13 مئی 2024 04:15

نوکنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2024ء) نیشنل پارٹی چاغی کے ضلعی پریس ریلیز میں کہاگیا کہ بلوچستان ہیومین کیپٹل انوسمنٹ پروجیکٹ جو تقریباً 5 ارب روپے کا پروجیکٹ ہے ماں اور بچوں کے صحت پر بلوچستان چار مختلف ضلعوں میں کام کر رہا ان میں ضلع چاغی بھی شامل ہے اس پروجیکٹ کا مقصد بلوچستان میں ماں اور بچوں کی شرح اموات کو کم کرنے کے لیے زچگی کے دوران ٹرانسپورٹیشن کی سہولیات فراہم کرنا ہے جو بہت ہی خوش آئند بات ہے اس پروجیکٹ کے تحت ضلع چاغی کے کل 7 صحت مراکز شامل ہیں جو کافی سہولیات فراہم کر رہا ھے لیکن سب سے زیادہ مسئلہ جو ضلع چاغی کے عوام کو خواتین کی زچگی کے دوران درپیش ھوتا ھے وہ ٹرانسپورٹیشن کا ھے کیونکہ ضلع چاغی پاکستان کا ایریا کے لحاظ سب سے بڑا اور آبادی کے لحاظ سے سب کم ضلع ہے جس کی وجہ سے زچگی کے دوران ٹرانسپورٹ کی سہولیات میسر نہ ھونے کی وجہ سے موت کا شکار ھو جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

شومی قسمت یہ ہے کہ پروجیکٹ ڈائریکٹر بی ایچ سی آئی پی نے 6 ایمبولینس خرید کر MERC کے دائریکٹر سے معاہدہ کرکے ان کے حوالے کیا گیا تاکہ یہ ایمبولینسز خواتین کے زچگی کے لیے صحیح طور پر استعمال ھو سکیں جس میں یہ معاہدہ بھی شامل تھا کہ ایک ایمبولینس چاغی سٹی، ایک لشکرآب، ایک ایمبولینس امین آباد کے لئے جس میں شہ سالار، ایک ایمبولینس پوستی اور برابچاہ اور ایک نوکنڈی کے لئے، باقی دو ایک سرگیشہ اور ایک دالبندین کے لئے جو دالبندین میں کھڑی ھوں گی اور ان ایمبولینسز کے ساتھ ایک ایک ایل ایچ وی بھی ساتھ ہونگے اور ڈلیوری خواتین کو سیریس حالت میں کوئٹہ تک بلکل فری سروس مہیا کرے گی یہ سب معاہدے اب ہوا میں اڑا دئے گئے ہیں کیونکہ 4 ایمبولینس دالبندین میں اور 2 کوئٹہ میں کھڑی ہیں نہ چاغی وامین آباد اور نہ ہی نوکنڈی وپوستی کے علاقوں میں عوام کو اس سے فایدہ پہنچ رہاہے بلکہ کافی مرتبہ لوگوں نے ایمرجنسی کے لیے بھی کال کیاگیا تھا لیکن دالبندین سے متعلقہ صحت کے ادارے کافی دور فاصلے پر واقع ہیں اس لیے خواتین کو زچگی کے دوران بروقت ایمرجنسی زچگی کی سہولیات فراہم نہیں کیا گیا۔

اس لئے نیشنل پارٹی چاغی مطالبہ کرتی ہے کہ مرک این جی اوز کو اپنے معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے مذکورہ تمام علاقوں میں ایمبولینسز اور ایل ایچ ویز پہنچانے چائیے تاکہ ان دور دراز علاقوں کے خواتین کو زچگی کے دوران ٹرانسپورٹیشن کی سہولت مل سکے اور کسی بھی ایمرجنسی میں خواتین کو وقت پر دالبندین یا کوئتہ پہنچاکر انکی جان بچائی جاسکیں ایمبولینسز کو دالبندین اور کوئتہ میں کھڑی کرنا مرک این جی اوز کے معاہدوں کے برعکس فیصلہ تصور کرکے اسکے خلاف احتجاج کرنے سے گریز نہیں کیا جائیگا۔