یمن میں پائیدار امن کی کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر اصرار

یو این منگل 14 مئی 2024 01:30

یمن میں پائیدار امن کی کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر اصرار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 14 مئی 2024ء) ہنگامی امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ کار مارٹن گرفتھس نے یمن میں امن کے لیے پائیدار کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ایک دہائی تک جنگ کی تباہ کاریوں کا سامنا کرنے والے لوگوں کی صحت و زندگی کو ہیضے کی وبا سے شدید خطرہ لاحق ہے۔

مارٹن گرفتھس نے سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ یمن میں طویل مسلح تنازع نے ملکی معیشت کو کمزور کر دیا ہے، نصف طبی مراکز تباہ ہو گئے ہیں، لاکھوں لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے جبکہ بھوک اور بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔

Tweet URL

ہیضے کی وبا نے حالات کو اور بھی سنگین بنا دیا ہے۔

(جاری ہے)

اب تک 40 ہزار سے زیادہ لوگ اس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ ہیضے سے ہونے والی اموات بھی بڑھتی جا رہی ہیں۔ حوثیوں (انصاراللہ) کے زیرتسلط علاقوں میں صورتحال کہیں زیادہ مخدوش ہے جہاں روزانہ ہزاروں لوگ بیماری کا شکار ہو رہے ہیں۔آئندہ دنوں شدید بارشوں اور ممکنہ سیلاب کے نتیجے میں حالات مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

غزہ کی جنگ کے اثرات

یمن کے لیے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے ہینز گرنڈبرگ نے بھی سلامتی کونسل کو بریفنگ دی جس میں انہوں نے بتایا کہ دسمبر میں حکومت اور حوثیوں نے جنگ بندی سمیت چند اقدامات پر اتفاق کیا تھا۔

ان اقدامات کا مقصد یمنی لوگوں کو انسانی امداد پہنچانا اور تنازع کو پائیدار طور سے ختم کرنے کے لیے مشمولہ سیاسی عمل شروع کرنا تھا۔

تاہم، غزہ کی جنگ، علاقائی عدم استحکام اور حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر میں اپنے حملوں کو وسعت دینے کے اعلان کے باعث اس میں مسائل حائل ہیں۔

امن پیش رفت کا تحفظ

مارٹن گرفتھس نے یمن میں امن کے لیے اب تک ہونے والی مثبت پیش رفت کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بحیرہ احمر میں عالمی تجارت میں خلل پیدا کرنے کی کارروائیاں بند ہونی چاہئیں تاکہ یمن میں امن لانے کی کوششوں پر زد نہ پڑے۔

انہوں نے یمن کے لوگوں کی خیریت کے بارے میں سنگین خدشات کا اظہار کرتے ہوئے ملکی معیشت کو پٹڑی پر لانے کے لیے بین الاقوامی مدد کی فراہمی اور متحارب فریقین پر کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے زور دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یمن کے تیل کی برآمدات بحال ہونی چاہئیں تاکہ معیشت کو مستحکم کیا جائے اور اہم سرکاری خدمات بحال ہو سکیں۔

UN Photo/Manuel Elías
ہنگامی امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ کار مارٹن گرفتھس سلامتی کونسل کو یمن کی صورتحال پر ویڈیو لنک کے ذریعے آگہی دے رہے ہیں۔

یمن سے ذاتی وابستگی

مارٹن گرفتھس طبی وجوہات کی بنا پر جون میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یمن کو وہ ذاتی طور پر بھی بہت اہمیت دیتے ہیں۔ تین سال قبل سلامتی کونسل کے روبرو امدادی رابطہ کار کی حیثیت سے ان کی پہلی بریفنگ یمن کے بارے میں ہی تھی اور اب ان کی ایک آخری بریفنگ بھی یمن سے متعلق ہے۔

بریفنگ کا اختتام کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 10 سالہ جنگ کے بعد یمن کے لوگ امن و سکون کے حق دار ہیں۔ انہیں تحفظ ملنا چاہیے، انسانی امداد فراہم کی جانی چاہیے اور ان کے ملک میں پائیدار امن قائم ہونا چاہیے۔