اقوام متحدہ مختلف جیلوں میں بند کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار کا نوٹس لے، فاروق رحمانی

منگل 14 مئی 2024 16:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2024ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما اورجموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین محمد فاروق رحمانی نے انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں اور قانون دانوں کے نام ایک مراسلے میں کشمیری سیاسی نظربندوں اور زیر سماعت قیدیوں کی حالت زار کو اجاگرکیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فاروق رحمانی نے اپنے مراسلے میں کہاہے کہ کشمیری نظربندوں کو کئی دہائیوں سے بھارتی حکومت کی انتقامی پالیسیوں کی وجہ سے ذہنی اور جسمانی تشدد کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کشمیریوں قیدیوں کو علاج و معالجے سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جارہا ہے جس کی وجہ سے انہیں صحت کے مسائل کا سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ سب سے خوفناک اور گھنائونا پہلو یہ ہے کہ بھارت نے کالے قوانین کے ذریعے جموں وکشمیرکو پابندیوں کے شکنجے میں کس کر الگ تھلگ کر دیا ہے اور کسی بھی آزاد فیکٹ فائنڈنگ مشن کو مقبوضہ ریاست اور اس کی جیلوں یا تفتیشی مراکز کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

حریت رہنما نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ بھارت اور جموں و کشمیر کی مختلف جیلوں میں بند سیاسی قیدیوں کی ابتر صورتحال کا نوٹس لے اور ان کی رہائی کے لیے بھارت پر دبا ئوڈالے۔ انہوں نے کہاکہ کچھ قیدیوں کے والدین یا سرپرست پہلے ہی ایک دوسرے کو دیکھے بغیر دارفانی سے کوچ کر چکے ہیں۔محمد فاروق رحمانی نے کشمیریوں کی آزادی اور حق خودارادیت کے حصول کے لئے کردار اداکرنے پر ہزاروں معلوم اور نامعلوم سیاسی نظربندوں، زیرِ سماعت قیدیوں اوران کے اہلخانہ کو خراج تحسین پیش کیا جن کو مختلف طریقوں سے مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک مقدس مقصد کے لیے ان کی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔