م*چمن کے عوام و جونواں سے حق روزگار چھیننے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے کیو ڈی ایم

بنیادی حقوق اور آئین و قانون کے تحت سرحدی علاقوں میں تجارت اور آمد و رفت کی خصوصی ضابطے و میکنزم تشکیل دیا جائے ، عبدالمتین اخونزادہ

منگل 14 مئی 2024 20:40

Pکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2024ء) کوئٹہ ڈویلپمنٹ محاذ کیو ڈی ایم کے مرکزی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملک و صوبے کے سلگتے ہوئے مسائل و معاملات سمجھنے کے لئے نکتہ نظر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ضروری تھا کہ خاص کر بڑے مسائل و مشکلات سے حکمرانوں اور اسٹیک ہولڈرز کی براہ راست رسائی و آگاہی کے لئے اشرافیہ اور مافیاز کے مفادات کے تحفظ و بقا کے بجائے عام آدمی کے مفادات و حقوق کی تحفظ و کامیابی کے عینک پہننے چاہئیں جیسے افغانستان و ایران کے ساتھ ملحق سرحدی علاقوں میں لاکھوں انسانوں کی زندگیوں میں بہتری و اطمینان لانے کے لئے ضروری کردار و اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کرنے کا حوصلہ و احساس دردمندی نہیں پارہے ہیں سرحدی شہر چمن کے معاملات پیچلھلے 235 دنوں سے انتہائی گھمبیر صورت اختیار کرچکے ہیں پالیسی بیان میں کہا گیا ہے کہ چمن میں عوام کے لئے باڈر ثریڈ کے سہولیات کو عذاب میں تبدیل کردیا ہی_ اکیسویں صدی میں بارڈرز کی سختیاں کم ہو کر آسانیوں میں بدل گئی ہیں- لیکن چمن میں235 دنوں سے تاریخ کا سب سے طویل اور پرامن ترین احتجاج و دھرنا (پرلت)جاری ہے، جسے سمجھنے اور حل کرنے کے بجائے عام آدمی کے مفادات و تجاویز مرتب کرنے کے برعکس اشرافیہ اور مافیاز و نااہل نمائندوں کے درمیان مثبت و توانا آواز بلند کرنے کا فیصلہ کیا جائے حالانکہ ضرورت ہے کہ پاک افغان ایران بارڈرز بزنس کے لئے ,,خراسان،، کے نام سے بزنس یونین تشکیل دیا جائی-بیان میں کہا گیا کہ کوئیٹہ ڈیولپمنٹ محاذ کیو ڈی ایم کے نمائندہ وفد نے گزشتہ روز سینئر سیاسی رہنما و چیئرمین کوئٹہ ڈیولپمنٹ محاذ عبدالمتین اخونزادہ کی سربراہی میں پورا دن چمن میں گزارا وفد میں سنئیر ڈپٹی چیئرمین نذیر بازئی ، ڈپٹی چیئرمین حاجی موسی جان جمال زئی اور سیکٹری پولیٹیکل افیزز فرید بگٹی و حاجی عبد الباری ناصر سمیت کیو ڈی ایم کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن و سیکٹری باڈر ثریڈ محمد صدیق عرف اچکزئی صاحب بھی شامل تھے وفد نے پوری قوت و توانائی اور انسانی نفسیات و احساس دردمندی کے تحت اس اہم ترین چیلنج و تبدیلی میں فعال طور پر مثبت و قابل عمل راستہ تجویز کرنے کے لئے ضروری و ابتدائی ورکنگ مکمل کی گئی ہے اس موقع پر ملاقاتوں و تبادلہ خیال میں یہ احساس دردمندی ابھر کر سامنے آیا کہ عام آدمی کے مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری ہے کہ بزنس پالیسیاں از سر نو تشکیل دیا جائے اور اشرافیہ و بیوروکریسی معہ مافیاز کے مفادات کے تحفظ کے بجائے عام آدمی کی ضروریات زندگی کو تحفظ فراہم کیا جائے ظالمانہ سلوک کے باعث 70/80 سالوں میں ترقی و خوشحالی کے بجائے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی گئی ہیں،دھرنے میں بریفننگ و تفصیلات فراہم کی گئی کہ شدید مشکلات و تکلیف دہ صورتحال میں یہ طویل عرصہ رہنے والا دھرنا و پرلت جاری ہے جس میں ابھی گزشتہ ہفتے فورسز کی چڑھائی کے نتیجے میں دو نوجوان جانان خان اور محمد ایوب شھید ہوئے ہیں اور دس افراد زخمی ہوئے ہیں اور اب ایک ہفتے سے زائد وقت سے چمن کے تمام معاملات زندگی مکمل طور پر بند رکھے گئے ہیں جس میں بینک و دفاتر بھی شامل ہیں اور مرحلہ بہ مرحلہ تلخیوں اور شدت میں اضافہ ہورہا ہے ۔