شزہ فاطمہ خواجہ سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی ملاقات ، آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

امریکہ کیساتھ بزنس ٹو بزنس تعلقات میں اضافے کے خواہاں ہیں،ٹیکنالوجی کے میدان میں امریکہ کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنا چاہتے ،وزیرمملکت

بدھ 15 مئی 2024 22:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2024ء) وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہاہے کہ امریکہ کیساتھ بزنس ٹو بزنس تعلقات میں اضافے کے خواہاں ہیں،ٹیکنالوجی کے میدان میں امریکہ کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنا چاہتے جس کیلئے دونوں ممالک کے مابین آئی ٹی ماہرین کا تبادلہ اہم ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ سے پاکستان میں امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے ملاقات کی ،ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور،آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن، پاکستان کے جسٹس سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن اور گیمنگ انڈسٹری کے فروغ کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔

ملاقات میں فریقین نے آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

امریکی سفیر سے گفتگو میں وزیر مملکت نے کہاکہ پاکستان کا آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر ترقی کر رہا ہے، خواہش ہے کہ پاکستان امریکہ کے آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر میں تعلقات مزید مستحکم ہوں۔انہوں نے کہاکہ امریکہ کے ساتھ بزنس ٹو بزنس تعلقات میں اضافے کے خواہاں ہیں،امریکہ کے ساتھ اشتراک سے گیمنگ انڈسٹری کے فروغ پر کام کرنا چاہتے ہیں،ٹیکنالوجی کے میدان میں امریکہ کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنا چاہتے جس کے لئے دونوں ممالک کے مابین آئی ٹی ماہرین کا تبادلہ اہم ہے۔

شزہ فاطمہ نے کہاکہ موجودہ حکومت کی توجہ ڈیجیٹلائزیشن پر مرکوز ہے اور وزیراعظم پاکستان کے نیشنل ڈیجیٹلائزیشن پلان کے تحت اکانومی، گورننس، سوسائٹی کو ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں۔ کینکٹوٹی ڈیجیٹلائزیشن کی بنیاد ہے، ملک میں کینکٹوٹی اور معیاری براڈبینڈ سروسز کی فراہمی کے لیئے اقدامات کر رہے ہیں۔وزیر مملکت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن نے کہاکہ پرائیویٹ سیکٹر کا ملکی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ہے،وزیراعظم پاکستان کے ویژن کے تحت پرائیویٹ سیکٹر کو مکمل سپورٹ فراہم کر رہے ہیں۔

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ آئی ٹی و ٹیلی کام کے میدان میں مکمل تعاون کرے گا۔ملاقات میں ایڈیشنل سیکرٹری وزارت آئی ٹی عائشہ حمیرا موریانی، ممبر آئی ٹی سید جنید امام اور ممبر ٹیلی کام محمد جہانزیب رحیم بھی موجود تھے۔