خیبر پختونخوا حکومت نے مالی سال 25-2024 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے مسودے کو حتمی شکل دے دی گئی

جمعہ 17 مئی 2024 21:55

!پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2024ء) خیبر پختونخوا حکومت نے مالی سال 25-2024 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے مسودے کو حتمی شکل دے دی ہے۔ اس سلسلے میں روزانہ 12 گھنٹوں پر محیط جاری رہنے والے اجلاسوں کا اختتامی دور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیرِ صدارت گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقد ہوا جس میں تمام جاری اور مجوزہ منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاسوں میں عوامی فلاح و بہبود سے متعلق وزیر اعلیٰ نے اہم پالیسی فیصلے کیے اور ان پر عملدرآمد کے لیے ضروری احکامات صادر کیے۔ اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نیا سالانہ ترقیاتی پروگرام کسی سیاسی مصلحت کی بجائے وسیع تر عوامی مفاد پر مبنی ہوگا، سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ایسے قابل عمل منصوبے شامل ہونگے جو مقررہ ٹائم لائنز میں مکمل ہوسکیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں محض کاغذوں کا پیٹ بھرنے کی بجائے عوامی فلاح و بہبود کے حقیقت پسندانہ منصوبے شامل کئے جائیں گے اور جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل پہلی ترجیح ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دور افتادہ علاقوں بشمول ضم اضلاع میں عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے پر فوکس کیا جائے گا۔ نئے ترقیاتی بجٹ کے حوالے سے ترجیحات کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے گرین انرجی انیشیٹیوز پر خصوصی توجہ دی جائے گی، تمام سرکاری دفاتر اور تعلیمی اداروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے اور توانائی میں خود کفالت کیلئے پن بجلی پیدا کرنے کے دستیاب وسائل و مواقع کو مؤثر طریقے سے استعمال میں لانے کیلئے نیا روڈ میپ دیا جائے گا۔

علاوہ ازیں صوبے کی اپنی ٹرانسمیشن لائن، گرڈ سٹیشن اور ٹیرف سسٹم پر کام کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے صنعتوں کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے، صنعتکاروں کو صوبے کی طرف راغب کرنے کیلئے صوبے کی اپنی پیداکردہ بجلی سستے نرخوں پر صنعتوں کو فراہم کی جائے گی اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ایز آف ڈوئنگ بزنس پالیسی پر عمل کیا جائے گا۔

علی امین گنڈاپور نے واضح کیا کہ امن و امان، صحت، تعلیم اور فوڈ سکیورٹی صوبائی حکومت کے ترجیحی شعبے ہیں جن کی ترقی کیلئے جامع اور مؤثر حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اسی طرح وزیر اعلیٰ نے کہا کہ امن وامان کی موجودہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس کو جدید ہتھیاروں اور آلات سے لیس کیا جائیگا اورپولیس کے جوانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زرعی اجناس میں خود کفالت بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اس سلسلے میں آبی وسائل کے موثر استعمال کیلئے ڈیموں کی تعمیر کے چھوٹے بڑے منصوبے شروع کئے جائیں گے جبکہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کیلئے زرعی تحقیق اور جدید فارمنگ کو فروغ دیا جائے گا۔ مزید برآں نوجوانوں کو خود روزگاری کی طرف راغب کرنے اور انہیں اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے اقدامات بھی حکومتی ترجیحات کا حصہ ہیں۔

گڈ گورننس اور شفافیت کے فروغ کیلئے جملہ سرکاری امور میں انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے بھر پور استعمال پر خاص توجہ دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کی آمدن میں اضافے کیلئے سرکاری جائیدادوں کے بہتر انتظام و انصرام کیلئے ایسٹس منیجمنٹ سسٹم متعارف کیا جائے گا اور صوبے کے قیمتی معدنی وسائل سے بھر پور استفادہ کرنے کیلئے منرل ڈیویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے صوبے کے جنگلاتی رقبے میں اضافہ ناگزیر ہے، صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے نا صرف شجرکاری کو فروغ دے گی بلکہ جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے بھی سائینٹفک منیجمنٹ سسٹم متعارف کرائے گی۔ انہوں نے تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو ملک کا سب سے اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کی آبادی اور وسائل میں توازن قائم کرنے کیلئے قلیل المدتی اور طویل المدتی پلانز ترتیب دیے جائیں گے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ ساتھ لوگوں کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی بھی صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے،اس مقصد کیلئے عدالتی نظام کو مضبوط اور مستحکم کیا جائے گا، نچلی سطح کی عدالتوں میں سالہا سال سے التوا کے شکار کیسز کو جلد نمٹانے کیلئے ججز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ علاؤہ ازیں صوبے میں سیاحتی، ثقافتی اور کھیلوں کی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔