پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے بچوں کی بہترین نشوونما ضروری ہے،حکومت بچوں کی بہترین نشوونما کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے گی.وزیر اعظم شہباز شریف

بنیادی صحت کی ناکافی سہولیات، ضروری غذائی اجزاءکی کمی، آلودہ پانی کا استعمال، ناکافی صفائی ستھرائی اور نشوونما کے حوالے سے آگاہی نہ ہونا بچوں کی نشوونما میں کمی کی بڑی وجوہات ہیں اجلاس کو ان وجوہات کے سد باب کیلئے تجاویز سے بھی آگاہ کیا گیا. وزیراعظم کو بین الاقوامی ماہرین کا بچوں کی نشوونما میں کمی کے سدباب کیلئے اعلی سطح کا اجلاس میں بریفنگ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 17 مئی 2024 22:43

پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے بچوں کی بہترین نشوونما ضروری ہے،حکومت ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17مئی۔2024 ) وزیر اعظم شہباز شریف نے موذی امراض سے بچاﺅ، بہبودآبادی اور صحت کے مسائل کے سد باب کیلئے ایک جامع منصوبے کے اجراءکا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے بچوں کی بہترین نشوونما ضروری ہے،حکومت بچوں کی بہترین نشوونما کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے گی،صوبائی حکومتوں کو پروگرام کے حوالے سے مشاورت میں شامل کیا جائے،موذی امراض کے سدباب اور انکے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے جامع پلان مرتب اور آبادی میں اضافے کو روکنے کیلئے بھی ایک لائحہ عمل تشکیل دیا جائے.

(جاری ہے)

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت بین الاقوامی ماہرین کا بچوں کی نشوونما میں کمی کے سدباب کیلئے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا . وزیراعظم نے اجلاس میں شریک بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں اور ماہرین کا شکریہ ادا کیا اجلاس میں وزیراعظم کو عالمی بینک کی جانب سے پاکستان میں بچوں کی نشوونما کے حوالے سے اعداد و شمار پر مفصل رپورٹ پیش کی گئی اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان میں بچوں کی ایک بڑی تعداد کو نشوونما کی کمی کا خطرہ لاحق ہے.

اجلاس کو بتایا گیا کہ بنیادی صحت کی ناکافی سہولیات، ضروری غذائی اجزاءکی کمی، آلودہ پانی کا استعمال، ناکافی صفائی ستھرائی اور نشوونما کے حوالے سے آگاہی نہ ہونا بچوں کی نشوونما میں کمی کی بڑی وجوہات ہیں اجلاس کو ان وجوہات کے سد باب کیلئے تجاویز سے بھی آگاہ کیا گیا. علاوہ ازیں اجلاس کو ٹی بی، ہیپاٹائیٹس، ذیابیطس اور دیگر موذی بیماریوں کے حوالے سے بھی پاکستان کے اعداد و شمار پیش کئے گئے اور ان کو روکنے کیلئے تجاویز پیش کی گئیں وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو فوری طور قومی سطح پر اس حوالے سے ایک جامع منصوبہ بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کی.

اجلاس میں وفاقی وزراءاحسن اقبال، احد خان چیمہ، وزیرِاعظم کے کوآرڈینیٹر ملک مختار احمد بھرت، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، متعلقہ اعلیٰ سرکاری حکام، ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائیریکٹر ناجے بینحسن، یونیسیف کے پاکستان میں نمائندے عبداللہ فاضل،عالمی غذائی پروگرام کے پاکستان میں نمائندے کوکو اوشییامہ اور دیگر عالمی شہرت یافتہ ماہرین نے شرکت کی چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریوں ،ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹہ، ڈاکٹر ساجد صوفی، ڈاکٹر اعجاز نبی اور متعلقہ شعبے سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ ماہرین نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی.