ویجیلنس سیکشن سمیت ہرمتعلقہ افسرغیرقانونی تعمیرات اور پلان کے تحت انہدمی عمل کی شفافیت کاذمہ دار ہوگا،ڈی جی ایس بی سی اے

شہرکے مختلف اضلاع میں نقشے کے برخلاف اضافی منزلوں،پورشن اوراستعمال اراضی کی خلاف ورزی سمیت دیگرغیرقانونی تعمیرا ت کومنہدم وسربمہرکردیاگیا

جمعہ 17 مئی 2024 22:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2024ء) شہر کے انفرا اسٹرکچر کو تباہی کے دہانے تک لانے کاموجب بننے والی بے ہنگم غیرقانونی تعمیرات کے خاتمے،منفی تعمیراتی سرگرمیوں کے مکمل حوصلہ شکنی اورنتیجہ خیزانہدامی عمل کی شفافیت کو یقینی بنانے کے حوالے سے ڈائریکٹرجنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی عبدالرشیدسولنگی کی جانب سے سخت اقدامات،ویجیلنس سیکشن سمیت ہرمتعلقہ افسرغیرقانونی تعمیرات اور پلان کے تحت انہدمی عمل کی شفافیت کاذمہ دار ہوگا،افسران و سروے اسٹاف کو انفرادی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات،ڈائریکٹرجنرل خود بھی تصدیق کریں گے جبکہ شہر میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف بڑے پیمانے پر انہدامی کارروائی کاسلسلہ جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق غیرقانونی تعمیرات اور اس پر ہونے والے انہدامی عمل سے متعلق ڈائریکٹرجنرل عبدالرشید سولنگی کی جانب سے مذکورہ سخت ہدایات کے تحت ویجیلنس سیکشن کے علاوہ علاقے کے ڈپٹی و اسسٹنٹ ڈائریکٹرسمیت سینئربلڈنگ انسپکٹر اور بلڈنگ انسپکٹرز غیرقانونی تعمیرات اور بعد ازں اس پر ہونے والے انہدامی عمل کی انفرادی رپورٹس پیش کریں گے جبکہ پیش کردہ رپورٹس کی تصدیق کے لئے ڈائریکٹرجنرل ایس بی سی اے خود بھی انہدامی جگہ کا اچانک دورہ کریں گے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں واضح رہے کہ ڈائریکٹرجنرل مختلف مواقعوں اور اجلاس میں دوٹوک الفاظ میں واضح کرچکے ہیں کہ غیرقانونی تعمیراتی کی سرپرستی میں ملوث قرار پانے والوں کی کسی بھی سفارش کوقبول نہیں کیاجائے گااور محکمہ جاتی تادیبی کارروائی میں نرمی کی کوئی توقع نہ رکھی جائے۔ علاو ہ ازیں ڈائریکٹرجنرل ایس بی سی اے کی ہدایات پرغیرقانونی تعمیرات کے خلاف انہدامی کارروائیوں کاسلسلہ جاری ہے اس حوالے سے ڈیمالیشن اسکواڈ نے شہرکے مختلف اضلاع میں نقشے کے برخلاف اضافی منزلوں،پورشن اوراستعمال اراضی کی خلاف ورزی سمیت دیگرغیرقانونی تعمیرا ت کومنہدم وسربمہرکردیا۔

اس سلسلے میں تفصیلات کے مطابق ڈیمالیشن اسکواڈ نے ڈسٹرکٹ ایسٹ،کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے پلاٹ نمبر1031-PIB، پی آئی بی کالونی،پر تیسری منزل کی تعمیرات،پلاٹ نمبر159-PIB،پی آئی بی سی ایچ ایس اورپلاٹ نمبر 356،بلاک 03،بہادرآباد،بہادریار جنگ سی ایچ ایس پر دوسری منزل کی تعمیراتی شیٹرنگ،پلاٹ نمبر 66-P،بلاک 06، پی ای سی ایچ ایس دوسری منزل کی آرسی سی چھت اور سامنے کی جانب تعمیرات کو منہدم کردیاجبکہ ایک عدالتی حکم کی تعمیل میں ہاوئسنگ پلازہ چیپل گارڈن واقع سیکٹر 12،اسکیم 33، کے بلاک B کی آٹھویں منزل پر فلیٹ کی تعمیرات کو منہدم کردیا جبکہ بلاک A، پر اسی نوعیت کی تعمیرات کا انہدام رہائشی مکینوں کی موجودگی سبب ملتوی کردیاگیاڈسٹرکٹ ایسٹ میں ہی پلاٹ نمبر 84،سولجرباز ار پر تیسری منزل کی آرسی سی چھت سمیت تعمیرات کومنہدم کردیاجبکہ استعمال اراضی کی خلاف ورزی کے زمرے میں پلاٹ نمبر 12، بلاک 3، فرحان سی ایچ ایس میں نجی اسکول کی عمارت کوسربمہرکردیاگیا۔

علاوہ ازیں ڈیمالیشن اسکواڈ نے ڈسٹرکٹ سینٹرل لیاقت آباد کے علاقے میں پلاٹ نمبر 5/850، پر پانچویں منزل کی شیٹرنگ سمیت چوتھی منزل کی تعمیرات،پلاٹ نمبر 5/71، کی چھٹی منزل پردوکمروں کی آرسی سی چھت،پلاٹ نمبر 6/430، پر چوتھی منزل کی آرسی سی چھت اور پارٹیشن دیواروں،پلاٹ نمبر5/814، پر پانچویں اور پلاٹ نمبر 2/802،پر تیسری منزل کی پارٹیشن دیواروں اور کالمز کو منہدم کردیا دیگر علاقوں کی کارروائی میں پلاٹ نمبر11/2،فردوس سی ایچ ایس،پر تیسری منزل کی مکمل تعمیرات کومکمل منہدم کردیاگیا۔

دریں اثناڈایمالیشن اسکواڈ کی مختلف ٹیموں کی جانب سے کارروائی میں ڈسٹرکٹ کورنگی میں پلاٹ نمبر567،سیکٹر32-Aضیاکالونی،پر سامنے کی تعمیرات کو منہدم اور پلاٹ نمبر 908،سیکٹر31-C 1، کے ڈی ایے ایمپلائز سوسائٹی کورنگی،پر تیسری منزل اور سامنے کی جانب تعمیرات کومنہدم اوراحاطے کوسربمہرکردیاگیاجبکہ ڈسٹرکٹ ساتھ میں پلاٹ واقع بلمقابل کچھی میمن قبرستان میوہ شاہ،لیاری پر ساتویں منزل کی آرسی سی چھت اور دسٹرکٹ ویسٹ اورنگی ٹان کے علاقے میں پلاٹ نمبرLS-04،سیکٹر12-Lپرقائم ایک نجی بینک کی پارٹیشن دیواروں کو منہدم کردیاجبکہ پلاٹ نمبر30،شیٹ نمبر01،سیکٹر14-H، اورنگی پر غیرقانونی شادی بینکیوٹ کو سربمہرکردیاگیا۔

مذکورہ بالاانہدامی کارروائیاں ڈائریکٹرڈیمالیشن عبدالسجاد خان،علاقے کے ڈپٹی واسسٹنٹ ڈائریکٹرزاورڈیمالیشن آفیسرز کی زیرنگرانی عمل میں لائی گئیں جبکہ اس دوران امن وامان کی صورتحال کوقابومیں رکھنے کے لئے ایس بی سی اے پولیس فورس سمیت علاقہ پولیس کی بھاری نفری بھی ان کے ہمراہ وہاں موجودتھی۔