کرغزستان کی حکومت کی ہنگامہ آرائی میں پاکستانی طالبعلوم کے جاں بحق ہونے کی تردید

صورتحال قابو میں ہے، کرغزستان کی وزارت داخلہ کا بیان ۔۔ واقعے میں کوئی پاکستانی جاں بحق نہیں ہوا، پاکستانی سفیر

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 18 مئی 2024 11:06

کرغزستان کی حکومت کی ہنگامہ آرائی میں پاکستانی طالبعلوم کے جاں بحق ..
بشکیک ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مئی 2024ء ) کرغزستان کی حکومت نے ہنگامہ آرائی میں پاکستانی طالب علوم کے جاں بحق ہونے کی تردید کردی۔ تفصیلات کے مطابق کرغزستان کی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ بین الاقوامی طلباء کے خلاف ہجوم کے حالیہ تشدد میں کسی پاکستانی طالب علم کی موت نہیں ہوئی، اس ضمن میں کرغزستان کی وزارت داخلہ نے بھی ایک پریس ریلیز جاری کی، جس میں کہا گیا ہے کہ صورتحال قابو میں ہے۔

اسی طرح پاکستانی سفیر حسن علی ضیغم نے بتایا ہے کہ واقعے میں کوئی پاکستانی جاں بحق نہیں ہوا، سفارتخانہ زخمی طلباء کی معاونت کر رہا ہے، اس وقت تک بشکیک میں موجود پاکستانی طلبہ حالات معمول پر آنے تک اپنے گھروں تک محدود رہیں، ہم مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطے میں ہیں اور طلبہ کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ کرغزستان میں پاکستانی سفارتخانے کا پیغام موصول ہوا ہے، پاکستانی سفارتخانہ کرغز حکام سے رابطے میں ہے، پاکستانیوں کی حفاظت انتہائی اہمیت کی حامل ہے، جس کے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں، اس سلسلے میں کرغزستان میں موجود پاکستان کے سفارت خانے کی جانب سے ایمرجنسی نمبرز بھی جاری کر دیئے گئے ہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں پاکستانی طالب علموں کے ہاسٹل پر مشتعل افراد کے حملے کے نتیجے میں کئی طلبہ زخمی ہوگئے، یہ واقعہ اس وقت ہوا جب بشکیک میں مقامی اور غیر ملکی طلباء کے درمیان کشیدگی میں پاکستانی طلباء بھی زد میں آئے جہاں عرب ممالک کے کچھ طالب علموں سے مقامی لوگوں کا جھگڑے سے اس سارے معاملے کی شروعات ہوئی، جس کے بعد مقامی افراد نے غیر ملکی طالب علموں کے ہاسٹل پر حملہ کردیا، جو بہت بڑی تعداد میں تھے جنہوں نے بہت زیادہ توڑ پھوڑ کی اور پاکستانی طلبہ و طالبات کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

بتایا گیا ہے کہ اس ہنگامہ آرائی کے دوران کئی پاکستانی طالب علموں نے باتھ روم میں چھپ کر اپنی جانیں بچائیں، ہاسٹل میں 500 کے قریب پاکستانی طلبہ و طالبات موجود ہیں، ان حملوں کے بعد کرغزستان کی فوج کے ہاسٹل کے باہر پہنچننے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جس کے نتیجے میں محصور طالب علموں کو ریسکیو کرنے کا کام شرع ہوگیا۔