کرغستان میں موجود طلبہ وطالبات اپنے تحفظ کیلئے حکومتی اقدامات سے مطمئن نہیں

امن عامہ کی تیزی سے بگڑتی صورتحال سے طلبہ سخت پریشان ہیں، حکومت سے پرزور اپیل ہے کہ طلبہ وطالبات کے فی الفور انخلاء کو یقینی بنایا جائے۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرعلی خان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 18 مئی 2024 19:56

کرغستان میں موجود طلبہ وطالبات اپنے تحفظ کیلئے حکومتی اقدامات سے مطمئن ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مئی 2024ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ کرغستان میں موجود طلبہ وطالبات اپنے تحفظ کیلئے حکومتی اقدامات سے مطمئن نہیں ہے، امن عامہ کی تیزی سے بگڑتی صورتحال سے طلبہ سخت پریشان ہیں، حکومت سے پرزور اپیل ہے کہ طلبہ وطالبات کے فی الفور انخلاء کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں ایکس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ کرغستان میں انٹرنیشنل میڈیکل یونیورسٹی، ایشین میڈیکل انسٹیٹیوٹ اور ایڈم (Adam) یونیورسٹی وغیرہ میں زیرِتعلیم 100 سے زائد طلبہ و طالبات جن میں عادل،  طلحہ، کومل گیلانی، عبدالحئی، عامر افضل اور شاہ زیب وغیرہ شامل تھے، نے بذریعہ زوم (Zoom) مجھ سے بات کی اور کرغستان کی موجودوہ صورتحال اور وہاں مقیم طلبہ و طالبات کو درپیش سنگین مسائل سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان سمیت کرغستان میں موجود طلبہ و طالبات کی ایک کثیر تعداد امن عامہ کی تیزی سےبگڑتی صورتحال سے سخت پریشان ہے اور اپنے بچاؤ/تحفظ کیلئے حکومت کی جانب سے اب تک اٹھائے گئے اقدامات سے مطمئن نہیں ہے۔ خطرات کے شکار ان طلبہ و طالبات اور ان کے اہلِ خانہ کی ایما پر میری حکومت سے پرزور اپیل ہے کہ صورتحال کی سنگینی کا احساس کیا جائے اور ان طلبہ وطالبات کے کرغستان سے فی الفور انخلاء (evacuation) کو یقینی بنایا جائے۔

دوسری جانب کرغزستان کے نائب وزیرخارجہ نے ہا ہے کہ حکومت طلباء پر حملے کے مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی۔ وزیر خارجہ اسحق ڈار کی ہدایت پر کرغزستان میں پاکستانی سفیر حسن ضیغم نے کرغز نائب وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ملاقات میں سفیر نے دارالحکومت بشکیک میں پاکستانی طلبہ کی صورتحال اور ان کے اہل خانہ کے خدشات سے آگاہ کیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی سفیر حسن ضیغم نے کرغزستان حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستانی شہریوں کے تحفظ کو ترجیح دیں۔

اس موقع پر کرغزستان کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ بشکیک میں حکام نے صورتحال پر قابو پالیا ہے اور حالات اب معمول پر آگئے ہیں، جب کہ مقامی پولیس تمام ہاسٹلز کو بھرپور سیکیورٹی فراہم کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ پاکستانیوں سمیت 14 غیر ملکی شہریوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کر دی گئی ہیں، اس وقت ایک پاکستانی شہری زیر علاج ہے۔نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ کرغزستان کے صدر خود اس معاملے کی براہ راست نگرانی کررہے ہیں اور حکومت کل کے حملے کے مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی۔