بلوچستان حکومت تحفظ آب پالیسی تشکیل دے کر آئندہ مالی سال بجٹ میں ڈیمز کی تعمیر کیلئے زیادہ سے زیادہ رقم مختص کرے، سردارکما ل خان بنگلز ئی

ہفتہ 18 مئی 2024 21:15

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2024ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر و سابق رکن قومی اسمبلی سردار کما ل خان بنگلزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت صوبے میں زرعی ٹیوب ویلوں کوشمسی توانائی پر منتقل کر نے کیساتھ زیر زمین پانی کی سطح کو برقرار رکھنے کیلئے صوبے میں تحفظ آب کی پالیسی تشکیل دیتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ڈیمز کی تعمیر کیلئے زیادہ سے زیادہ رقم مختص کرے۔

اپنے ایک بیان میں سردار کمال خان بنگلزئی نے مزید کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں نے بلوچستان کے 30 ہزار زرعی ٹیوب ویلوں کو 50 ارب روپے کی لاگت سے ایک ماہ میں شمسی توانائی پر منتقل کر نے کا فیصلہ کیا ہے تاہم حکومت کو چائیے کہ زرعی ٹیوب ویلوں کوشمسی توانائی پر منتقل کر نے کیساتھ زیر زمین پانی کی سطح کو برقرار رکھنے کیلئے صوبے میں تحفظ آب کی پالیسی تشکیل دے کیوںکہ شمسی توانائی پر منتقل ہونے والے یہ ٹیوب ویلز سورج کی روشنی کیساتھ بیٹریوں کے ذریعے 24 گھنٹوں میں 14 سے 16 گھنٹے چلیں گے اور ساتھ ہی سینکڑوں غیر قانونی ٹیوب ویلز جو پہلے ہی چل رہے ہیں زمین کی تہہ سے پانی نکالیں گے اس پانی کو ری چارج کرنے کیلئے بھی حکومت کو سوچنا چائیے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ بلوچستان حکومت کو زیر زمین پانی کی سطح کو برقرار رکھنے کیلئے زیادہ سے زیادہ ڈیمز کی تعمیر پر توجہ دیتے ہوئے آئندہ مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں ڈیمز کی تعمیر کیلئے رقم مختص کرنی چائیے تاکہ بارش کا ایک قطرہ پانی بھی ضائع نہ ہواور زیر زمین پانی کی سطح پر برقرار رہے۔ انہوںنے کہاکہ ڈیمز نہ بننے کے باعث زیر زمین پانی کی سطح مزید کم ہوگی جس سے مستقبل میںغیر معمولی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے کیوں کہ تھری فیس بجلی کی فراہمی بند ہونے کے باعث صوبے میں زرعی صارفین مزید قانونی اور غیر قانونی ٹیوب ویلز نصب کرکے انہیں شمسی توانائی پر منتقل کریں گے جس کے باعث پانی کی زیر زمین سطح کو کنٹرول کرنا ممکن نہیں ہوگا، انہوںنے تجویز دی کہ بلوچستان حکومت زیر زمین پانی کو ری چارج کرنے کیلئے سولر ٹیوب ویلز کیلئے ایک پالیسی تشکیل دینے کیساتھ چیک اینڈ بیلنس کا نظام واضح کرکے پانی کے تحفظ کو ممکن بناکر آئندہ نسلوں کے مستقبل کو محفوظ کرے۔