ئ*غزہ جنگ کے مستقبل کا پلان دیں ورنہ حکومت چھوڑ دینگے، اتحادی کی نیتن یاہو کو دھمکی

بینی گانٹز کی شرائط ماننے کا مطلب جنگ کا خاتمہ اور اسرائیلی کی شکست ہے، اسرائیلی وزیراعظم کا جواب

اتوار 19 مئی 2024 18:30

xتل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2024ء) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جنگی کابینہ کے رکن بینی گانٹز نے 8 جون تک غزہ جنگ کے مستقبل کا پلان نا دینے کی صورت میں حکومت چھوڑنے کی دھمکی دیدی۔اسرائیلی سابق وزیر دفاع، جنگی کابینہ کے رکن اور نیتن یاہو حکومت کے اہم اتحادی بینی گانٹز نے اسرائیلی وزیراعظم کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ 8 جون تک غزہ جنگ کے مستقبل کا پلان دیں ورنہ وہ حکومت سے علیحدہ ہو جائیں گے۔

جنگی کابینہ کے رکن بینی گانٹز نے اپنی طرف سے 6 نکات پر مشتمل شرائط کا ایک مسودہ پیش کیا جس میں غزہ جنگ ختم ہونے کے بعد غزہ پٹی میں حکمرانی کا وڑن دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اگر نیتن یاہو نے ان 6 نکات پر عمل درآمد سے متعلق کوئی پلان نا دیا تو ہم حکومت سے الگ ہو جائیں گے۔

(جاری ہے)

نیتن یاہو کے سابق حریف بینی گانٹز کی دھمکی نے جنگ کے بعد بنائی گئی اتحادی حکومت اور کابینہ میں اختلافات اور دراڑوں کو مزید گہرا کر دیا ہے، وہ بھی ایک ایسے وقت میں جب غزہ میں اسرائیلی کے ظلم ستم، جنگی ناکامیوں اور مغویوں کی واپسی نا ہونے پر نیتن یاہو حکومت داخلی اور عالمی دباؤ کا شکار ہے۔

بینی گانٹز نے جو 6 نکات پیش کئے ان میں سے اہم نکات میں اسرائیلی اور غیر ملکی مغویوں کی واپسی، حماس کی حکومت کا مکمل خاتمہ، غزہ پٹی کو بغیر کسی فوج کے رکھنا، غزہ کے عام شہریوں کیلئے ایک عالمی انتظامیہ کا قیام شامل ہے۔ بینی گانٹز کی دھمکی کا جواب دیتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ گانٹز کی شرائط ماننے کا مطلب جنگ کا خاتمہ اور اسرائیلی کی شکست ہے۔نیتن یاہو نے کہا کہ گانٹز کے مطالبے ماننے کا مطلب اسرائیلی مغویوں کو حماس کے پاس چھوڑ دینا، حماس کو غزہ میں رہنے دینا اور فلسطینی ریاست کا قیام کرنا ہے۔