’طلبہ کو سکیورٹی نہ دے سکے‘ کرغزستان کی حکومت نے ناکامی کا اعتراف کرلیا

حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی ہے انہیں جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔ کرغز نائب وزیرِ اعظم کی پاکستانی طلبہ سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی پیر 20 مئی 2024 11:37

’طلبہ کو سکیورٹی نہ دے سکے‘ کرغزستان کی حکومت نے ناکامی کا اعتراف ..
بشکیک ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 مئی 2024ء ) کرغزستان کی حکومت نے طالب علموں پر ہونے والے حملے روکنے میں ناکامی کا اعتراف کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کرغزستان کے نائب وزیرِاعظم نے بشکیک میں پاکستانی سفیر حسن ضیغم کے ساتھ پاکستانی طلبہ سے ملاقات کی، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت طالب علموں کو سکیورٹی فراہم کرنے کی ذمہ دار تھی لیکن ہم اس میں ناکام رہے، تاہم حملہ آوروں کو شناخت کرلیا گیا ہے، انہیں بہت جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

بتایا جارہا ہے کہ کرغزستان میں پھنسے مزید سینکڑوں پاکستانی طلبہ 2 خصوصی پروازوں سے وطن واپس پہنچ گئے ہیں، کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک سے دو خصوصی پروازیں طلبہ سمیت 360 مسافروں کو لے کر وطن واپس پہنچ گئی ہیں، پاکستانی طلبہ اور مسافر بشکیک سے باحفاظت 2 خصوصی پروازوں کے ذیعے وطن پہنچے ہیں، جن میں سے بشکیک سے 180 طلبہ اور مسافروں کو لے کر آنے والی ایک پرواز کے اے 4575 نے اسلام آباد ایئرپورٹ لینڈ کیا جب کہ دوسری پرواز کے اے 6571 طلبہ سمیت 180 مسافروں کو لے کر لاہور پہنچی، اس موقع پر ایئرپورٹ پر طلبہ کے اہلخانہ اور عزیز و اقارب بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ادھر حکومت پاکستان نے کرغزستان واقعے کی تحقیقات کیلئے وفد بشکیک بھیجنے کا اعلان کردیا، پریس کانفرنس کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم خود اس سارے معاملے کو دیکھ رہے ہیں، واقعہ صرف پاکستانیوں سے متعلق نہیں تھا، طالب علموں کے درمیان تصادم کے بعد حالات کشیدہ ہوئے، تشدد تمام غیر ملکی طالب علموں پر کیا گیا، معاملہ کسی غلط فہمی کی وجہ سے ہوا، 4 سے 5 پاکستانی طالب علم زخمی ہوئے، ایئرفورس ایئر بس کے ذریعے طلبہ کو پاکستان لایا جارہا ہے، واقعے کی آزاد تحقیقات کیلئے وفد کرغزستان بھیجیں گے۔