قائد اعظم یونیورسٹی کے سابق طلباء کا کیو اے یو کے لئے بیل آؤٹ پیکیج کا مطالبہ

پیر 20 مئی 2024 18:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مئی2024ء) قائداعظم یونیورسٹی (کیو اے یو )اسلام آباد کے سابق طلباء نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت پاکستان کے اعلیٰ درجے کے اعلیٰ تعلیمی ادارے کو درپیش مالی بحران پر قابو پانے کے لئے فوری بیل آؤٹ پیکیج کا اعلان کرے۔ پیر کو جاری پریس ریلیز کے مطابق حالیہ کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں اس کی غیر معمولی کارکردگی کی بنیاد پر سابق طلباء نے 800 ملین روپے سے زائد کے سالانہ خسارے پر قابو پانے کے لئے ضروری مالی تعاون کا مطالبہ کیا جس سے ادارے کو علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر مزید اعزاز حاصل کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔

یہ مطالبہ ڈاکٹر عبدالباسط کی زیر صدارت کیو اے یو ایلومینائی ایسوسی ایشن فاؤنڈرز گروپ کی کور کمیٹی کے ایک اہم اجلاس کے دوران کیا گیا جس میں سینئر قائدین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

شرکاء نے اس نازک مسئلے کو حل کرنے میں کیو اے یو کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ کیو اے یو کے سابق طلباء ماضی کے طرز عمل کے مطابق اس نازک وقت میں اپنی مادر علمی کے ساتھ کھڑے ہیں اور تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مشترکہ حکمت عملی مرتب کی جائے گی کیونکہ یہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ پاکستان کے اس ممتاز وفاقی اعلیٰ تعلیمی ادارے کو بچایا جائے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ جنوری 2023 سے کیو اے یو تدریسی، لیب کیمیکلز، پنشن، طلباء کی فیلوشپس اور سکالرشپس حتیٰ کہ دفتری سٹیشنری کی اشیاء کی ادائیگیاں کرنے سے قاصر ہے۔ سابق طلباء نے فیصلہ کیا کہ جیسا کہ وزیراعظم نے حال ہی میں ملک میں تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے، کیو اے یو کو فوری طور پر بیل آؤٹ پیکیج فراہم کیا جائے تاکہ بارہ ہزار سے زائد اندراج شدہ طلباء کا مستقبل محفوظ ہو سکے۔

متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ عملی کوششیں جاری رکھیں اور موجودہ اقدامات کو تقویت دیں جن کا مقصد قائدین کی فلاح و بہبود، قائدین کے درمیان یکجہتی، مثبتیت اور رابطے کو فروغ دینا اور ان کے الماء کو واپس کرنا ہے۔ مزید برآں صدر پاکستان کے سابق پرنسپل سیکرٹری خالد مسعود کی زیر نگرانی قائدین کامنرز اکیڈمی کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا گیا جو نوجوان قائدین کو رہنمائی فراہم کرے گی۔