امریکہ اور جنوبی کوریا کے جوہری منصوبے باعث تشویش ہیں،روس

جاپان کو مشترکہ نیوکلیئر پلاننگ اسکیم میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں،لارورف

اتوار 28 جولائی 2024 12:25

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2024ء) روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے زور دے کر کہا ہے کہ جوہری منصوبہ بندی کے حوالے سے امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر انہیں تشویش ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لاوروف نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ تشویش کا ایک اور عنصر یہ ہے کہ امریکہ نے حال ہی میں جنوبی کوریا کے ساتھ جوہری منصوبہ بندی کے مشترکہ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

ہمیں ابھی تک اس بات کی وضاحت نہیں مل سکی کہ اس کا کیا مطلب ہے، لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک نئی تشوہش ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ وہ جاپان کو مشترکہ نیوکلیئر پلاننگ اسکیم میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔لاوروف نے مزید کہا کہ امریکہ، جاپان اور جنوبی کوریا جزیرہ نما کوریا کے ارد گرد ماحول کو خراب کرنے، اپنی فوجی موجودگی کو یقینی بنانے اور واضح طور پر فوجی کارروائی کی تیاری کے لیے مشقیں کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔

(جاری ہے)

ایک اور سیاق و سباق میں لاوروف نے کہا کہ ماسکو اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان)نے یوریشیا کے لیے ایک متحد سکیورٹی نظام تیار کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا، اس سلسلے میں روسی صدر ولادیمیر پوتین کے اقدام میں ایسوسی ایشن نے خود گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔لاوروف نے کہا کہہم نے یوریشین براعظم پر ایک متحد اور ناقابل تقسیم سکیورٹی نظام بنانے کی ضرورت کے بارے میں بات کی جو تمام یوریشیائی ممالک اور یہاں موجود تمام تنظیموں کے لیے ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ آسیان نے صدر پوتین کی طرف سے مساوی اور ناقابل تقسیم یوریشین سکیورٹی نظام کے قیام کے حوالے سے تجویز کردہ اقدام میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ آسیان اس موضوع پر ایک معروضی بحث کرنے کے لیے تیار ہے۔