"خلیجی ممالک کا امن، استحکام اور سلامتی مشترکہ ہے، 1 پر حملہ سب پر حملہ تصور ہو گا"

قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد خلیج تعاون کونسل نے مشترکہ دفاعی کونسل کا فوری اجلاس دوحہ میں طلب کر لیا

muhammad ali محمد علی منگل 16 ستمبر 2025 00:39

"خلیجی ممالک کا امن، استحکام اور سلامتی مشترکہ ہے، 1 پر حملہ سب پر حملہ ..
دوحہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء) "خلیجی ممالک کا امن، استحکام اور سلامتی مشترکہ ہے، 1 پر حملہ سب پر حملہ تصور ہو گا" ، قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد خلیج تعاون کونسل نے مشترکہ دفاعی کونسل کا فوری اجلاس دوحہ میں طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں پیر کے روز 2 اہم اجلاس منعقد ہوئے، ان اجلاسوں میں دنیا کے کئی ممالک کے رہنماوں نے شرکت کی۔

ایک اجلاس اسلامی ممالک کے سربراہان کا تھا، جبکہ دوسرے اجلاس میں خلیجی ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔ خلیج تعاون کونسل کا اعلیٰ سطحی غیرمعمولی اجلاس امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران قطر پر اسرائیلی حملے کے حوالے سے شدید ردعمل دیا گیا۔ اجلاس کے اعلامیہ میں دوحہ پر اسرائیلی حملے کو قطر کی خودمختاری پر کھلا حملہ قرار دیا گیا۔

(جاری ہے)

مشترکہ اعلامیے میں اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔ اسرائیلی حملے پر قطر کے ساتھ خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک نے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ خلیجی ممالک کا امن، استحکام اور سلامتی مشترکہ ہے اور سب اپنی تمام تر صلاحیتیں قطر کے استحکام کیلئے بروئے کار لائیں گے۔

واضح کیا گیا کہ کسی بھی ایک خلیجی ملک پر حملہ تمام خلیجی ممالک پر حملہ تصور ہو گا۔ ۔ اعلامیے کے اہم نکات میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ سلامتی کونسل اور عالمی برادری اسرائیل کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے اور اس پر سخت پابندیاں عائد کرتے ہوئے اس واقعے کو عالمی قانون کی ساکھ پر حملہ تصور کیا جائے۔ غزہ پر اسرائیلی جارجیت کے حوالے سے واضح کیا گیا کہ دوحہ پر ہونے والا حملہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے قطر کی ثالثی کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے۔

مشترکہ اعلامیہ میں عالمی برادری سے اپیل کی گئی کہ وہ اسرائیلی جارحیت اور غزہ میں جاری نسل کشی ، جبری ہجرت ، بھوک کو ہتھیار کے طورپر استعمال کرنے کی پالیسی اور طبی و امدادی کارکنوں کو نشانہ بنانے جیسے سنگین جرائم کی بھرپور مذمت کرے۔ اجلاس کے دوران خلیج تعاون کونسل کے مشترکہ دفاعی کونسل کا فوری اجلاس دوحہ میں طلب کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

مشترکہ دفاعی کونسل کے اجلاس سے قبل اعلیٰ عسکری کمیٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد دفاعی اقدامات تجویز کرے گی ۔ اس سے قبل اسلامی ممالک کے سربراہی اجلاس کا متفقہ اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا۔ جاری اعلامیہ میں اسرائیلی جارحیت اور اس کے جنگی جرائم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ قطر کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت خطے میں امن کے کسی بھی کاوش اور امکان پر کاری ضرب لگاتی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں شریک تمام ممالک کے سربراہان نے کہا کہ ہم ریاست قطر پر اسرائیل کے بزدلانہ اور غیر قانونی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تمام ممالک نے قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی حملے پر جوابی ردعمل کے لیے اس کے اقدامات کی حمایت کا یقین بھی دلایا۔ اعلامیہ میں اسرائیلی حملے کے بعد قطر کے مہذب اور دانشمندانہ موقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا گیا کہ غیر جانبدار ثالثی کے مقام پر حملہ بین الاقوامی امن کے عمل کو نقصان پہنچاتا ہے۔

اسلامی ممالک کے اجلاس کے اعلامیہ میں اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ غزہ میں جارحیت روکنے کے لیے ثالث قطر، مصر اور امریکا کی کوششوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔ اعلامیہ میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے ثالثی اور حمایت میں قطر کے تعمیری اور قابل تعریف کردار کی تعریف بھی کی گئی۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی بہانے اسرائیلی جارحیت کو جواز فراہم کرنے کی کوششوں اور اسرائیل کی قطر کو دوبارہ نشانہ بنانے کی دھمکیوں کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔