دل کا بھی دماغ ہوتا ہے، امریکی محققین کا انکشاف

جمعہ 6 دسمبر 2024 15:03

دل کا  بھی دماغ ہوتا ہے، امریکی محققین کا انکشاف
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2024ء) شاعری میں دل و دماغ کے درمیان تکرار اور ان کے ایک دوسرے کی ضد ہونے کے تذکرے پڑھنے والوں کے لئے امریکا اور سویڈن کے محققین نے انکشاف کیا ہے کہ دل کا بھی دماغ ہوتا ہے۔ سویڈن کے کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ اورامریکا کی کولمبیا یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ دل کا اپنا اعصابی نظام ہے، جسے اکثر ’’منی دماغ‘‘ کہا جاتا ہے اور یہ دل کی دھڑکن کے ردھم کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی یہ تحقیق قدیم عرصے سے قائم اس تصور کو چیلنج کرتی ہے کہ دل کو مکمل طور پر خود مختار اعصابی نظام کے ذریعے دماغ کے سگنلز کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے۔روایتی طور پر، دل کے عصبی نیٹ ورک کو ایک سادہ ریلے سسٹم سمجھا جاتا تھا، جو دماغ سے محض احکامات کی ترسیل کرتا ہے۔

(جاری ہے)

تاہم ، محققین نے اب دل کی دیوار کے اندر سرایت شدہ نیورونز کے ایک پیچیدہ نیٹ ورک کی نشاندہی کی ہے جو دل کی دھڑکنوں کو برقرار رکھنے اور ان کو منظم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل محقق کونسٹنٹینوس امپاٹزس نے وضاحت کی کہ یہ چھوٹا دماغ دل کی دھڑکن کو کنٹرول کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، بالکل اسی طرح جس طرح ہمارا دماغ ہماری حرکت اور سانس لینے جیسے افعال کو کنٹرول کرتا ہے ۔ٹیم نے زیبرا فش کا استعمال کرتے ہوئے اپنا مطالعہ کیا، جو کہ انسانوں سے جسمانی مماثلت کی وجہ سے ایک مثالی نمونہ ہے۔

انہوں نے دل کے اندر مختلف قسم کے نیوران دریافت کئے ، جن میں پیس میکر کی خصوصیات کے ساتھ ایک الگ گروپ بھی شامل ہے جو دل کے ردھم کو براہ راست متاثر کرتے ہیں۔ یہ دریافت دل کی بیماریوں اور اریتھمیاس جیسے حالات کے ممکنہ علاج کے بارے میں نئی ​​ پیش رفت کا باعث بن سکتی ہے۔ کونسٹنٹینوس امپاٹزس نے اس اندرونی اعصابی نظام کی پیچیدگی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسے بہتر طور پر سمجھنے سے جدید علاج کے اہداف کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

محققین کا مقصد یہ دریافت کرنا ہے کہ دل کا دماغ کس طرح مختلف حالات بشمول ورزش اور تنائو کی کیفیت میں مرکزی دماغ کے ساتھ تعامل کرتا ہے ۔ تحقیق میں اس حوالہ سے مزید کام کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے کہ کس طرح اس نیورونل نیٹ ورک میں رکاوٹیں دل کے مختلف امراض میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔\932

متعلقہ عنوان :