لاہور چیمبر کا پالیسی ڈائیلاگ کے لیے مشاورتی اجلاس ، رپورٹ کاا جرااور عید ملن پارٹی کا اہتمام

منگل 15 اپریل 2025 21:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2025ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے معاشی پالیسی سازی میں کاروباری طبقے کی شمولیت کو فروغ دینے اور تاجروں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے مشاورتی اجلاس منعقد کیا، لاہور چیمبر کے 200دن پر رپورٹ جاری کی اور عید ملن پارٹی کا اہتمام کیا۔ اس مشترکہ تقریب کی صدارت لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوذر شاد نے کی جبکہ سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان، نائب صدر شاہد نذیر چوہدری، نائب صدر سارک چیمبر میاں انجم نثار، سابق صدر محمد علی میاں، سابق سینئر نائب صدر علی حسام اصغر اور سابق نائب صدر فہیم الرحمن سہگل نے بھی اظہار خیال کیا۔

ایونٹ میں صنعتکاروں، تاجروں، ٹریڈ اور انڈسٹریل ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

میاں ابوذر شاد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشی مسائل کے حل کے لیے ڈائیلاگ اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت ناگزیر ہے۔ لاہور چیمبر اپنے اراکین کے مفادات کو اولین ترجیح دیتا ہے، ان کی تجاویز سنتا اورعمل کرتا ہے۔ مختلف مارکیٹس اور سیکٹرز کے نمائندوں نے اس ایونٹ بامعنی اور حقیقی مشاورتی عمل قرار دیتے ہوئے لاہور چیمبر کو سراہا۔

میاں ابوذر شاد نے یقین دہانی کروائی کہ کاروباری برادری کی تجاویز کو بہترین انداز میں مرتب کر کے متعلقہ حکومتی اداروں تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا لاہور چیمبر ان تجاویز پر عمل درآمد کے لیے حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے گا۔ اس موقع پر لاہور چیمبر کے 200دن پر ایک مفصل رپورٹ کا اجرا بھی کیا گیا ۔ سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان اور نائب صدر شاہد نذیر چوہدری نے بھی اجلاس سے خطاب کیا اور کاروباری شعبہ کی ترقی و خوشحالی کے لیے لاہور چیمبر کی کاوشوں پر روشنی ڈالی۔

سابق صدور میاں انجم نثار، علی حسام اصغر، محمد علی میاں اور سابق نائب صدر فہیم الرحمن سہگل نے مشترکہ طور پر معیشت کی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنے کے لیے طویل المدتی اور مستقل پالیسیوں کی اشد ضرورت ہے۔میاں انجم نثار نے کہا کہ معیشت کو استحکام دینے کے لیے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنا ہوگا جس کے لیے اصلاحات اور واضح پالیسی فریم ورک ناگزیر ہیں۔

علی حسام اصغر نے کہا کہ برآمدات پر مبنی ترقی کے لیے کاروباری لاگت کم کرنا اور برآمدکنندگان کے لیے سہولیات یقینی بنانا ہونگی۔ محمد علی میاں نے حکومت اور کاروباری طبقے کے درمیان اعتماد کے فقدان کو ختم کرنے اور باقاعدہ ڈائیلاگ کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ فہیم الرحمن سہگل نے کہا کہ ایس ایم ایز کو مالی و تکنیکی سہولیات کی فراہمی معاشی خوشحالی کی بنیاد بن سکتی ہے۔ اجلاس کے اختتام پر عید ملن کی تقریب منعقد ہوئی ۔تقریب میں شریک تاجروں نے اس اجلاس کو نتیجہ خیزقرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ان کی آرا کے نتیجے میں مو ثر پالیسی تبدیلیاں سامنے آئیں گی اور لاہور چیمبر ، حکومت اور کاروباری طبقے کے درمیان مو ثر پل کا کردار ادا کرتا رہے گا۔