مسجد حرام کے دروازوں پر مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹیکنالوجیز کا استعمال

اے آئی سے لیس یہ سسٹم مہمانوں کی حفاظت کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے،رپورٹ

ہفتہ 21 جون 2025 17:07

مکہ مکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2025ء)مسجد حرام اور مسجد نبوی کے امور کے لیے جنرل پریذیڈنسی نے مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید ٹیکنالوجی استعمال شروع کر دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ ٹیکنالوجی المسجد الحرام کے دروازوں پر سینسر کا استعمال کرتی ہے تاکہ مسجد حرام کے مرکزی داخلی راستوں کے فرش پر نمبروں کی نگرانی کی جا سکے۔

اس کا مقصد بہا ئوکی نگرانی کے ذریعے آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانا اور متعلقہ حکام کو بہائو کو بہتر بنانے کے لیے موثر ہجوم کے انتظام کے آپریشنز میں مناسب فیصلے کرنے کے قابل بنانا ہے۔سمارٹ کیمرے اندر اور باہر کی نقل و حرکت کا پتہ لگاتے ہیں جس سے حاجیوں کے بہا ئوکی حقیقی وقت میں نگرانی ہوتی ہے اور کنجشن پوائنٹس کی زیادہ درست شناخت ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

سینسر اور کیمروں کا یہ دوہرا نظام جامع مسجد کے اندر خاص طور پر مطاف اور مسعی کے علاقوں میں بھیڑ کی تقسیم کو بہتر بنانے میں معاون ہے۔اے آئی سے لیس یہ سسٹم خاص طور پر عروج کے اوقات میں ٹریفک کو منظم کرنے اور مہمانوں کی حفاظت کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ یہ مناسب فیصلے کرنے کے لیے درست اور تاریخی اعداد و شمار پر انحصار کرتے ہوئے داخلے اور خارجے کے ہموار بہا میں بھی سہولت فراہم کرتاہے۔

اتھارٹی نے وضاحت کی کہ اس ٹیکنالوجی کے استعمال کا مقصد داخلے اور خارجی ٹریفک کی درست نگرانی کرنا، کراڈ مینجمنٹ سسٹم کی کارکردگی کو بڑھانا، مسجد حرام کے اندر انسانی بہائو کی نگرانی کے لیے طریقے تیار کرنا اور بھیڑ کو بہتر بنانے میں متعلقہ حکام کی مدد کے لیے بھیڑ کا تجزیہ کرنا ہے۔ اسی طرح اس سسٹم کا مقصد آپریشنز کو بہتر بنانا بھی ہے۔

متعلقہ عنوان :