Live Updates

گلگت میں ایک اور لینڈ سلائیڈنگ حادثہ، ملبے تلے دب کر 8 رضاکار جاں بحق 3 زخمی

مقامی رضاکار سیلاب سے متاثرہ واٹر چینل کی بحالی کا کام کررہے تھے کہ اس دوران اچانک ان پر مٹی کا تودہ آ گرا

Sajid Ali ساجد علی پیر 11 اگست 2025 10:13

گلگت میں ایک اور لینڈ سلائیڈنگ حادثہ، ملبے تلے دب کر 8 رضاکار جاں بحق ..
گلگت ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 اگست 2025ء ) گلگت میں ایک اور لینڈ سلائیڈنگ کے حادثے میں ملبے تلے دب کر 8 رضاکار جاں بحق 3 زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق گلگت میں لینڈسلائیڈنگ سے حادثہ پیش آیا ہے جہاں برساتی نالے میں کام کرنے والے 8 رضاکار ملبے تلے دب کر جاں بحق اور 3 افراد زخمی ہوگئے، مقامی رضاکار سیلاب سے متاثرہ واٹر چینل کی بحالی کا کام کررہے تھے کہ اس دوران اچانک ان پر مٹی کا تودہ آ گرا، واقعے کے بعد جائے حادثہ پر امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں آنے والے سیلاب کے باعث دنیور نالہ سے دنیور ٹاؤن جانے والی مرکزی پانی کی سپلائی لائن کو شدید نقصان پہنچا تھا، اتوار کی شب کم از کم 15 مقامی رضاکاروں نے پانی کی بحالی کا کام شروع کیا، گرمی کی شدید لہر کے باعث دن میں کام مشکل تھا اس لیے لوگوں نے سورج غروب ہونے کے بعد بحالی کا کام شروع کیا، کام کے دوران ہی ایک تودہ ان پر گرگیا جس کے باعث تمام رضاکار ملبے تلے دب گئے، لینڈ سلائیڈنگ کے بعد مقامی افراد فوری موقع پر پہنچے اور رضاکاروں کو نکالنے کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت کوششوں کا آغاز کردیا۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ مقامی لوگوں کی بڑی تعداد میں ریسکیو آپریشن مین حصہ لیا، جس کے نتیجے میں ملبے سے 13 افراد کو نکال کر گلگت اور دنیور کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا، تاہم مقامی افراد کو خدشہ ہے کہ ملبے تلے مزید لوگ دبے ہو سکتے ہیں کیوں کہ تودے تلے دبنے والوں کی صحیح تعداد معلوم نہیں ہو سکی، رات کے وقت دبے ہوئے افراد کو تلاش کرنے میں مشکلات پیش آئیں، تاہم 13 افراد کو ملبے سے نکال کر نازک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

خیال رہے کہ 22 جولائی کو بادل پھٹنے سے آنے والے فلیش فلڈ نے رہائشی علاقوں کو بری طرح ڈبو دیا تھا، اس سے فصلیں تباہ ہوگئی تھیں، اور دنیور و سلطان آباد وادیوں کو جانے والے آبپاشی کے نہری نظام اور پینے کے پانی کی پائپ لائنیں بھی برباد ہوچکی تھی، اس فلیش فلڈ سے دنیور نالہ کی مرکزی سپلائی لائن اور کئی نہریں تباہ ہو گئیں جس کے باعث دنیور اور سلطان آباد کے ہزاروں رہائشی کئی ہفتے تک پینے کے پانی سے محروم رہے، مقامی آبادی نے پانی کی فراہمی کی بحالی کے لیے کام نہ شروع کرنے پر احتجاج بھی کیا تھا۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات