ایمان مزاری نے جسٹس سرفراز ڈوگر کیخلاف متفرق شکایت سپریم جوڈیشل کونسل کو ارسال کردی

جسٹس ڈوگر نے عہدے کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے ہراسمنٹ کمیٹی میں درخواست دائر ہونے کے بعد جسٹس ثمن رفعت کو مجاز اتھارٹی سے ہٹادیا، ان کی ایماء پر این سی سی آئی اے بھی میرے خلاف مقدمے میں تیزی لایا؛ متن

Sajid Ali ساجد علی منگل 16 ستمبر 2025 15:02

ایمان مزاری نے جسٹس سرفراز ڈوگر کیخلاف متفرق شکایت سپریم جوڈیشل کونسل ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) ایڈووکیٹ ایمان مزاری کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کیخلاف متفرق شکایت سپریم جوڈیشل کونسل کو ارسال کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف متفرق شکایت سپریم جوڈیشل کونسل کے چئیرمین جسٹس یحییٰ خان آفریدی اور سیکریٹری کو ارسال کی ہے، متفرق درخواست میں کہا گیا کہ جسٹس ڈوگر اپنے عہدے کا بےدریغ استعمال کر رہے ہیں، انہوں نے ہراسمنٹ کمیٹی میں درخواست دائر ہونے کے بعد جسٹس ثمن رفعت کو مجاز اتھارٹی سے ہٹا کر جسٹس انعام امین منہاس کو لگا دیا، میرے مؤکل مطیع اللہ جان کے کیس کو سماعت کے لیے اچانک مقرر کر دیا گیا جو جلد سماعت کی درخواست کے باوجود مقرر نہیں ہو رہا تھا۔

(جاری ہے)

ایڈووکیٹ ایمان مزاری کا درخواست میں کہنا ہے کہ ڈاکٹر ماہرنگ کے کیس کو کسی دوسرے جج کے سامنے منتقل کرنے کی بھی درخواست منظور نہیں کی، جج کی ایماء پر این سی سی آئی اے بھی میرے خلاف مقدمے میں تیزی لایا اور مجھے 17 ستمبر کو بیان قلمبند کرنے کے لیے طلب کیا گیا ہے، سپریم جوڈیشل کونسل میرے اضافی مواد کا بھی جائزہ لے اور جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی کی جائے۔

گزشتہ روز ایڈووکیٹ ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سرفراز ڈوگر کے خلاف ورک پلیس پر ہراساں کرنے کی شکایت اسلام آباد ہائیکورٹ کی خواتین کے ہراسمنٹ سے تحفظ کی کمیٹی کو جمع کروائی تھی ،درخواست میں استدعا کی گئی کہ ’جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف خواتین ہراسمنٹ سے تحفظ کے ایکٹ کے تحت انکوائری کی جائے اور تعین کیا جائے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایمان مزاری سے متعلق جنسی اور دھمکی آمیز ریمارکس دئیے اور چیف جسٹس کو ایمان مزاری کو ہراساں کرنے کا مرتکب قرار دیا جائے‘، علاوہ ازیں ایمان مزاری ایڈوکیٹ نے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں بھی شکایت دائر کردی، جس میں آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت سرفراز ڈوگر کے خلاف کارروائی کی استدعا کی گئی۔

بعد ازاں جسٹس سرفراز ڈوگر نے اپنے خلاف ایمان مزاری کی ہراسگی کی شکایت درج ہونے کے بعد اچانک اسلام آباد ہائیکورٹ کی خواتین کی ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہ کو ہی عہدے سے ہٹا دیا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی منظوری سے ہائیکورٹ نے ہراسمنٹ کمیٹی کے سربراہ کو تبدیل کر دیا، جسٹس ثمن رفعت امتیاز کو کمیٹی کی سربراہی سے ہٹا کر جسٹس انعام امین منہاس کو خواتین کی ہراسمنٹ کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا، چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کی منظوری سے نوٹی فکیشن بھی جاری ہوا۔