اقوامِ متحدہ کی 80 سالہ تاریخ میں پہلی خاتون سربراہ کے تقرر کے مطالبات میں اضافہ ہونے لگا

اتوار 28 ستمبر 2025 09:10

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 ستمبر2025ء) اقوامِ متحدہ نے اپنی 80 سالہ تاریخ میں کبھی کسی خاتون کو سیکرٹری جنرل کے عہدے پر نہیں دیکھا اور اس حقیقت کو اب بعض عالمی رہنما عالمی سفارتکاری کی اعلیٰ سطح پر صنفی عدم مساوات کی ایک واضح علامت سمجھتے ہیں۔العربیہ کے مطابق سیکر ٹری جنرل انتونیو گوتریش 2026 کے آخر میں اپنی دوسری پانچ سالہ مدت پوری کرنے والے ہیں تو اس ہفتے اقوامِ متحدہ کی سالانہ جنرل اسمبلی میں بعض لوگوں نے یہ کردار کسی خاتون کو تفویض کرنے کے لیے آواز بلند کی۔

ایسٹونیا کے صدر الار کیریس نے کہا کہ یہ بہترین وقت ہے کہ ایک خاتون کو اقوامِ متحدہ کی سیکریٹری جنرل منتخب کیا جائے۔ ہمیں انتخاب کے ایک پرعزم معیار، ایک واضح اوقات اور اس عمل میں جنرل اسمبلی کے زیادہ بہتر کردار کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

اقوامِ متحدہ کی موجودہ شہرت کے بحران کے پیشِ نظر ہم انتخاب کے عمل میں کوتاہی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

اب تک اس اعلیٰ عہدے پر فائز ہونے والے تمام نو افراد مرد ہیں۔سلووینیا کی صدر نتاشا پیرک موسر نے افسوس کا اظہار کیا کہ اب تک صرف پانچ خواتین نے 193 رکنی جنرل اسمبلی کی ایک سالہ صدارت ہی کی ہے۔پیرک موسر نے کہا کہ اس سیشن کے اختتام تک جنرل اسمبلی کی خاتون صدر کے ساتھ ایک خاتون سیکریٹری جنرل بھی ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئیے تاریخ بنائیں۔

پندرہ رکنی سلامتی کونسل بند دروازوں کے پیچھے ایک نامعلوم فہرست پر غور اور جنرل اسمبلی کو ایک امیدوار منتخب کرنے کی سفارش کرتی ہے۔شفافیت کو بہتر بنانے کے لیے 2015 میں جنرل اسمبلی نے اپنے صدر اور سلامتی کونسل سے کہا تھا کہ وہ اقوامِ متحدہ کے اراکین کو امیدواروں کی نامزدگی کے لیے مدعو کریں۔ اس نے رکن ممالک میں امیدواروں کے ناموں اور سی ویز کی باقاعدہ گردش کا بھی مطالبہ کیا۔واضح رہے اقوامِ متحدہ کے اگلے سیکریٹری جنرل کا انتخاب 2026 میں کیا جائے گا جو یکم جنوری 2027 سے اپنی مدت کا آغاز کریں گے۔

متعلقہ عنوان :