غیرقانونی سگریٹس معاشی ومالی استحکام کیلیے خطرہ بن گئے

ناجائزسگریٹوں سے خزانے کو 400 ارب نقصان، باضابطہ معیشت بھی متاثرہورہی

ہفتہ 4 اکتوبر 2025 16:23

غیرقانونی سگریٹس معاشی ومالی استحکام کیلیے خطرہ بن گئے
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2025ء) غیر قانونی سگریٹس کی بڑھتی تجارت معیشت کیلیے چیلنج جبکہ مالی استحکام کیلیے خطرہ بن گئی۔ماہرین کے مطابق قانونی کاروبارکرنیوالی تمباکوکمپنیاں سالانہ تقریبا 270 ارب روپے ٹیکس اداکرتی ہیں،جبکہ سگریٹ کی بلیک مارکیٹ قومی خزانے کو سالانہ 400 ارب روپے سے زائد نقصان پہنچارہی، جس سے مالی خسارہ بڑھنے کے علاوہ باضابطہ معیشت میں مسابقت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

معاشی مبصر اسامہ صدیقی کے مطابق غیرقانونی سگریٹس کی بڑھتی فروخت اور اس سے جڑی ٹیکس چوری سرمایہ کاروں کیلیے پیغام ہے کہ قوانین باآسانی نظراندازکیے جا سکتے ہیں، جس سے قانونی تجارت کرنیوالوں کامعیشت پر اعتمادمتزلزل ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم خاص شعبہ تمباکو میں ٹیکس چوری پر قابو پانے کیلیے بنایاگیا،کمزور نفاذکے باعث مارکیٹس میں غیر قانونی سگریٹس کی بھرمار ہے، اس کے تدارک کیلیے تقسیم کے مراکز اور ریٹیل نیٹ ورکس کا مستقل اور ہدفی کریک ڈان ناگزیر ہے، غیر قانونی تجارت پر موثرکنٹرول ہی ٹیکس بیس بڑھانے کا تیز ترین طریقہ ہے۔

متعلقہ عنوان :