پشاور میں چوہوں کی بہتات ، طاعون کی وبا پھیلنے کے خطرات پیدا ہوگئے

ماہرین نے چوہوں کی بھرمار کو کالی موت (بلیک ڈیتھ) سے تعبیر کردیا

پیر 13 جون 2016 10:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13جون۔2016ء)خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں چوہوں کی بہتات سے طاعون کی وبا پھیلنے کے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔ ماہرین نے چوہوں کی بھرمار کو کالی موت (بلیک ڈیتھ) سے تعبیر کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت کی طرف سے چوہوں کے سر کی قیمت مقرر کئے جانے کے باوجود چوہوں کی کمی نہیں ہو سکی ہے اور چوہوں کے انسانوں پر پے در پے حملوں کے باعث طبی ماہرین نے کہا ہے کہ پشاور میں طاعون جیسی موذی مرض پھیلنے کے امکانات ہیں۔

(جاری ہے)

اگر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مل کر اس کا تدارک نہ کیا تو یہ ہزاروں انسانی جانوں کو نگل سکتی ہے۔ طبی ماہرین کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں روزانہ چوہوں کے حملے میں زخمی ہونیوالے شہریوں کو لایا جا رہا ہے زیادہ تر بچے ان چوہوں کا آسان ٹارگٹ ہیں ۔ بچوں کو چوہوں نے گردن کے اوپر ، سر، ناک، منہ پر کاٹا ہے۔ چوہا اگر گردن سے نیچے کاٹے تو ایک انجشکشن لگایا ج جاتا ہے اور اگر گردن سے اوپر کاٹے تو پھر چار انجکشن لگائے جا رہے ہیں۔ طاعون1346ء میں پہلی بار سامنے آئی تھی اور اسے کالی موت کا نام دیا جاتا ہے جبکہ اہل یورپ نے طاعون کو چڑیلوں کا انتقام کہہ کر پکارا تھا

متعلقہ عنوان :