کراچی میں فیصل واوڈا پر ہونے والی فائرنگ کی جگہ سے 7خول ملے ہیں ، راجا عمر خطاب

میں اور میری جماعت احتساب کے عمل سے پیچھے نہیں ہٹے گی، فیصل واڈا قاتلانہ حملے کے مقدمے کا اندراج نامعلوم افراد کے خلاف درج نہیں ہونے دوں گا، پریس کانفرنس

ہفتہ 27 اگست 2016 11:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27اگست۔2016ء)محکمہ انسداد دہشت گردی کے انچارج راجہ عمر خطاب نے کہاہے کہ کراچی میں فیصل واوڈا پر ہونے والی فائرنگ کی جگہ سے 7خول ملے ہیں۔راجا عمر خطاب کا کہنا تھا کہ ملنے والے خولوں میں سے 4ایس ایم جی اور 3نائن ایم ایم کے خول ہیں،جانچ کی جائے گی کہ دہشت گردوں کے پاس بڑااسلحہ تھا کہ نہیں۔انچارج سی ٹی ڈی راجا عمر خطاب نے بتایا کہ گاڑی کے سیدھی طرف تین گولیوں کے نشانات ہیں، تمام خول فرانزک لیب جانچ کے لیے ارسال کردیئے گئے ہیں جن کی رپورٹ کے بعد کارروائی آگئے بڑھائی جائیگی ۔

ادھرپاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ میں اور میری جماعت احتساب کے عمل سے پیچھے نہیں ہٹے گی، اپنے اوپر ہونے والے قاتلانہ حملے کے مقدمے کا اندراج نامعلوم افراد کے خلاف درج نہیں ہونے دوں گا۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے کراچی میں خود پر ہونے والے حملے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر ان کے ہمراہ عمران اسماعیل بھی موجود تھے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ واقعے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ٹیلی فون کرکے خیریت دریافت کی اور قاتلانہ حملے کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار بھی کیا۔فیصل واوڈا نے کہا کہ پہلے میرے دائیں اور پھر بائیں جانب سے فائرنگ کی گئی۔ ملزمان نے اپنی پوری منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔ والدین اورعوام کی دعاوٴں سے جان بچی۔ان کا کہنا تھا کہ میں ابھی کسی پارٹی یا فرد پر حملے کا الزام نہیں لگاوٴں گا اور نہ ہی واقعے کی ایف آئی آر کسی نامعلوم افراد کے خلاف نہیں درج کرائی جائے گی، مجھے پتا چل گیا کہ ٹھیک کام کررہا ہوں۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ ہم خون دیں گے لیکن پیچھے نہیں ہٹیں گے، انہوں نے بتایا کہ نیب نے مدد کے لئے بلایا تھا، نیب کے دفتر سے نکلے تو سب میرین چورنگی پر ایک لڑکے کو گولی چلاتے دیکھا۔اس موقع پرعمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ میں نے خود ایک لڑکے کو دیکھا جو فیصل کی طرف فائرنگ کررہا تھا۔ لیکن اللہ پاک کی مدد اور بلٹ پروف گاڑی ہونے کی وجہ سے ہم محفوظ رہے۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما کراچی میں غیرقانونی قبضوں کے خلاف نیب میں ثبوت جمع کراکر واپس آرہے تھے ان کی گاڑی پردہلی کالونی میں حملہ کیا گیا۔