فرانس بھارت کو رافیل طیارے اور میٹیور میزائل دیگا

میٹیور میزائل دشمن کے ایرکرافٹ اور ایک سو کلومیٹر دور کروز میزائل کو ٹارگٹ کر سکتے ہیں

ہفتہ 17 ستمبر 2016 10:49

پیرس ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17ستمبر۔2016ء )فرانسیسی حکومت نے بھارت کو جدید اور خطرناک رافیل طیارے فروخت کرنے کا فیصلہ کر لیا، بھارت کو فضاء میں مار کرنے والا دنیا کا جدید میٹیور میزائل بھی فروخت کریگا۔ میٹیور میزائل دشمن کے ایرکرافٹ اور ایک سو کلومیٹر دور کروز میزائل کو ٹارگٹ کر سکتے ہیں۔ بھارت کی کوشش ہے کہ جتنی جلدی ہو سکے رافیل طیاروں میں نصب میٹیور میزائل کو اپنے بیڑے میں شامل کرکے جنوبی ایشیاء میں اپنی دفاعی پوزیشن کو مضبوط کرے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ میزائل امریکا کے علاوہ کسی اور ملک کے پاس نہیں ہیں۔ بھارت کو ان خطرناک میزائل کے ملنے سے چین اور پاکستان کو دھچکا ضرور لگے گا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق دفاعی امور کے ماہر پروفیسر جنون بیگ کٹھا نے کہا کہ بھارت کی خارجہ اور دفاعی پالیسی کو ازسر نو بنانے میں اسرائیل کا اندرونی اور بیرونی ہاتھ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل یک نکاتی ایجنڈے کے تحت بھارت کی مدد کر رہے ہیں کہ اس خطے میں چین کی پیش قدمی کو روکنے اور اپنے مشترکہ مقاصد کے لیے بھارت کو ڈھال بنایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل پاکستان کے جوہری پروگرام سے انتہائی خوفزدہ ہے۔ اس لیے عالمی طاقتوں نے بھارت کو نوازنے کا عمل شروع کر رکھا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ اگر فرانس کی جانب سے بھارت کو رافیل طیارے اور میٹیور میزائل مل گے تو اس سے چین اور پاکستان کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہو گا کہ دونوں ممالک کسطرح اس کا توڑ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکا پہلے ہی بھارت کو اس کی توقع سے زائد جدید اسلحہ فراہم کر رہا ہے اور دوسری جانب اسرائیل کے نامور سائنسدانوں کی ایک ٹیم بھارت کے جوہری اسلحہ کو عالمی سطح پر لانے کے لیے بھارت میں اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اسرائیل کی مشترکہ طور پر بھارت کو دفاعی اور اقتصادی طور پر مضبوط بنانے کا یہ عمل چین کی راہ میں بڑے بڑے پتھر ڈالنے کے مترادف ہے۔ اب بھارت کو فرانس کی جانب سے جدید طیارے اور میزائل دینے کا مقصد ہی یہ ہے کہ مستقبل میں چین اور بھارت کسی بھی وقت آمنے سامنے آ سکتے ہیں اور کچھ طاقتیں اس مقصد کے لیے بھارت کے کندھے استعمال کرنے والی ہیں۔

متعلقہ عنوان :