شام، ادلب میں باغیوں نے انخلا کے لیے جانے والی بسوں کو نذرآتش کردیا

پیر 19 دسمبر 2016 10:11

دمشق (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19دسمبر۔2016ء) شام کے صوبے ادلب میں حکومت مخالف باغیوں کے زیرانتظام دیہات سے بیمار اور زخمی شہریوں کے انخلا کے لیے جانے والی کئی بسوں باغیوں نے نذر آتش کر دیا ہے۔ بسوں کا یہ قافلہ باغیوں کے محاصر میں واقع فوعہ اور کفریا دیہات کی جانب جارہی تھیں۔ شام کی حکومت نواز فوجوں کا مطالبہ ہے کہ شعیہ اکثریتی دیہات سے لوگوں کو انخلا کی اجازت دی جائے تاکہ مغربی حلب سے شہریوں کا انخلا دوبارہ شروع ہوسکے۔

اطلاعات کے مطابق حلب میں ہزاروں کی تعداد میں شہری انتہائی نامناسب حالات میں پھنسے ہوئے ہیں۔مغربی حلب سے انخلا کا ابتدائی معاہدہ جمعے کے روز کو ختم کر دیا گیا تھا جس کے باعث مختلف علاقوں میں بڑی تعداد میں شہری بے خوراک اور رہائشی سہولیات کے پھنس کر رہ گئے تھے۔

(جاری ہے)

نئے معاہدے پر اختلافات کے باعث تاخیر کے باوجود اتوار کو بسوں کے قافلے مشرقی حلب اور حکومت مخالف باغیوں کے زیرانتظام صوبہ ادلب کے دیہات کی جانب سفر کر رہے تھے۔

تاہم برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ فواح اور کیفریا جانے والی چھ بسوں پر حملہ کیا گیا اور انھیں آگ لگا دی گئی۔ اس سے قبل موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق باغی گروہ فتح الشام (سابقہ جب النصرہ) بسوں کو دیہات میں داخل ہونے سے روک رہی تھی۔ شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ 'مسلح دہشت گردوں' نے پانچ بسوں پر حملہ کیا، انھیں جلایا اور تباہ کردیا۔

باغی گروہوں کی جانب سے اس حملے کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ خیال رہے کہ حالیہ ہفتوں کے دوران محصور شہر میں حکومتی افواج نے تیزی کے ساتھ پیش قدمی کی ہے اور کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ سنیچر کو مختلف سرکاری اور باغیوں کے ذرائع سے یہ تصدیق ہوئی ہے کہ ان کے درمیان انخلا کا نیا معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت باغیوں کے زیرِ اثر اور حکومت کے کنٹرول میں دو دو قصبوں سے لوگوں کو نکلنے کی اجازت دی جائے گی۔ گذشتہ چند روز میں حلب سے تقریباً 6000 افراد نکل چکے ہیں تاہم جمعے کے روز شہریوں کے انخلا کے دوران فائرنگ کے سبب انخلا روک دیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :