18 کروڑافراد کی زندگی بچانے کے لیے آئندہ سال 46.4 بلین ڈالر کی ضرورت ہے،اقوام متحدہ

پیر 11 دسمبر 2023 12:48

18 کروڑافراد کی زندگی بچانے کے لیے  آئندہ سال 46.4 بلین ڈالر کی ضرورت ..
جنیوا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2023ء) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں مایوس کن حالات کے باعث تقریباً 180 ملین (18 کروڑ)افراد کی زندگی بچانے کے لیے آئندہ سال 46.4 بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔ فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی نے عالمی ادارے کے شعبہ برائے انسانی امداد کے سربراہ مارٹن گریفتھس کے بیان کے حوالے سے بتایا کہ انسانیت پسند افراد لوگوں کی زندگیاں بچانے، بچوں کی حفاظت،بھوک اور وبائی امراض سے جنگ اور صفائی ستھرائی کی فراہمی کے لیے کوشاں ہیں لیکن بین الاقوامی برادری کی طرف سے امداد ضروریات کے مطابق نہیں ہو رہی ۔

انہوں نے کہا کہ 2023 کی اپیل 56.7 بلین ڈالر کی تھی لیکن اس رقم کا صرف 35 فیصد ملا جو کہ کئی سال کے عرصے میں فنڈنگ کی کم ترین سطح ہے جس سے اقوام متحدہ کے ادارے صرف 128 ملین لوگوں تک امداد اور تحفظ فراہم کر سکے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارے نے اس بار (2024 کے لیے ) اپنی اپیل کو کم کرکے 46.4 ارب ڈالر کردیا ہے جس سے شدید ضرورت مند افر اد کی امداد کی جائے گی۔

2024 کے عالمی انسانی جائزے کا آغاز کرتے ہوئے گریفتھس نے کہا کہ امدادی فنڈ کو بڑھانا مشکل ہوگا، بہت سے عطیہ دینے والے ممالک کو خود بحران کا سامنا ہے،تاہم مناسب فنڈنگ کے بغیر انسانی زندگی کے تحفظ کی سرگرمیاں ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ اس اپیل میں 72 ممالک کے لیے امداد کا احاطہ کیا گیا ہے ان میں 26 بحران زدہ ریاستیں اور 46 ایسے ممالک شامل ہیں جو پڑوسی ملکوں کے پناہ گزینوں سے متاثر ہیں۔

پانچ سب سے بڑی واحد ملک کی اپیلیں شام (4.4 بلین ڈالر)، یوکرین (3.1 بلین ڈالر)، افغانستان (3 بلین ڈالر)، ایتھوپیا (2.9 بلین) اور یمن کے لیے (2.8 بلین ڈالر)مختص ہیں۔ گریفتھس نے کہا کہ آئندہ سال دنیا بھر میں 300 ملین لوگ ضرورت مند ہوں گے، یہ گزشتہ سال کی تعداد گزشتہ سال 363 ملین سے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ یواین او کا مقصدان میں سے صرف 180.5 ملین ضرورت مندوں تک پہنچنا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا کو 13.9 بلین ڈالر کی ضرورت ہے جو 2024 میں کسی بھی خطے کے لیے سب سے زیادہ ہے۔ شام، فلسطینی علاقوں اور یمن کے علاوہ گریفتھس نے سوڈان ، اس کے ہمسایہ ممالک اور یوکرین، افغانستان، وینزویلا اور میانمار کو ہاٹ سپاٹ کے طور پر اشارہ کیا جن پر مسلسل عالمی توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین ایک مایوس کن موسم سرما سے گزر رہا ہے اور دوسری طرف مزید جنگ کے امکانات ہیں۔

گریفتھس نے کہا کہ غزہ کی جنگ کے علاوہ یوکرین میں روس کی جنگ کے ساتھ سوڈان کے بحران کے لیے غیر ملکی دارالحکومتوں میں توجہ حاصل کرنا مشکل تھا۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت کے محرک کے طور پر آب و ہوا اور تنازعات سے مقابلہ کرنے میں کوئی شک نہیں ، آب و ہوا اب تنازعات سے زیادہ بچوں کو بے گھر کرتی ہے ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔ \932