مصر کی ثالثی میں جنگ بندی پر اسرائیلی کابینہ میں بحث

DW ڈی ڈبلیو پیر 25 دسمبر 2023 14:00

مصر کی ثالثی میں جنگ بندی پر اسرائیلی کابینہ میں بحث

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 دسمبر 2023ء) ٹائمز آف اسرائیل نے اتوار کی شام دیر گئے بتایا کہ اسرائیلی حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مصر نے غزہ کی پٹی میں فائربندی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے سلسلے میں ایک نئی تجویز پیش کی تھی۔

سعودی ٹی وی چینل الشرق نیوز نے بھی باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مصر کی تجویز پر، کئی مراحل میں، جنگ کے خاتمے کا تصور پیش کیا گیا ہے۔

اس تجویز کے تحت پہلے مرحلے میں دیر پا جنگ بندی، جو کم از کم دو ہفتے تک برقرار رہے، کو نافذ کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ اس دوران چالیس یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔ اس کے بدلے میں اسرائیل ایک سو بیس فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔ اس کے بعد مصر کی قیادت میں فلسطینی مذاکرات ہوں گے۔

(جاری ہے)

غزہ جنگ کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑ رہی ہے، نتین یاہو

جبکہ تیسرے مرحلے میں مکمل جنگ بندی اور یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے پر ایک جامع معاہدہ پیش کیا جائے گا۔

آخری مرحلے میں اسرائیل اپنی پوری فوج غزہ سے نکال لے گا اور جبراً اپنے گھربار چھوڑ نے پر مجبور ہونے والے تمام افراد اپنے گھروں کو لوٹ سکیں گے۔

تاہم اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اتوار کے روز کہا کہ وہ عسکریت پسند تنظیم حماس سے اس وقت تک لڑتے رہیں گے جب تک اسے مکمل شکست نہیں ہوجاتی۔ انہوں نے کہا کہ حماس کا مکمل خاتمہ، تمام یرغمالیوں کی واپسی اورغزہ کی پٹی کو اسرائیل کو مکمل طورپر محفوظ بنانے کا یہی ایک یقینی واحد راستہ ہے۔

کرسمس کا تہوار سوگوار ماحول میں

فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اس سال انہیں کرسمس کی کوئی خوشی نہیں کیونکہ غزہ میں اسرائیل کی بمباری جاری ہے اور اس کے خاتمے کی کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ دریں اثناء حماس کے مطابق اس جنگ میں اب تک بیس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

عیسیٰ مسیح کی جائے ولادت، مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر بیت اللحم میں، جشن یا خوشی کا کوئی ماحول نظر نہیں آرہا ہے۔

بالعموم ہجوم سے بھری رہنے والی سڑکوں پر صرف چند عقیدت مند یا سیاح دکھائی دے رہے ہیں۔

غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں، اقوام متحدہ

فادی صائغ، جن کے کنبے کو بیت اللحم جانے کی اجازت ملی تھی، نے کہا کہ وہ اس سال کرسمس نہیں منائیں گے۔ انہوں نے کہا، ''کوئی خوشی نہیں ہے، کوئی کرسمس ٹری نہیں، کہیں کوئی سجاوٹ نہیں ہے، فیملی ڈنر نہیں ہورہا ہے، کوئی جشن نہیں منایا جارہا ہے۔

‘‘ ان کا مزید کہنا تھا،''میں دعا کرتا ہوں کہ یہ جنگ جلد ختم ہو جائے۔‘‘

غزہ میں کیتھولک ہولی چرچ سے وابستہ سسٹر نبیلا صلاح نے بتایا کہ کرسمس کی تمام تقریبات منسوخ کردی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا،''ہم کوئی جشن کیسے مناسکتے ہیں جب کہ ہمیں گرجا گھروں سے گھنٹیوں کی بجائے ہر وقت ٹینکوں کے گولوں اور بموں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔‘‘

ج ا/ ک م (ڈی پی اے، اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)