وفاق اور صوبائی حکومت کے تعاون نے ثابت کیا باہمی تعاون سے ہم بہت سی کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں، احسن اقبال

ترقیاتی منصوبوں پر اتفاق سے کام کر کے دشمن کو پیغام دیا ہمارے سیاسی سطح پر اختلاف ہو سکتے ہیں لیکن ہماری قومی ترجیحات جدا نہیں پچھلے چار سالوں میں 10 ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں،ملک میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہونیوالے تمام آپریشنز حکومت نے اپنے وسائل سے کئے ، کسی کے ڈالر یا پائونڈ سے نہیں،ملک میں قیام امن کیلئے اپنے جوانوں کے خون کی قربانی دی ہے، وفاقی وزیر کا سالانہ ترقیاتی پروگراموں بارے اجلاس سے خطاب

پیر 16 اپریل 2018 21:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 16 اپریل 2018ء)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ وفاق اور صوبائی حکومت کے تعاون نے ثابت کیا باہمی تعاون سے ہم بہت سی کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں،ترقیاتی منصوبوں پر اتفاق سے کام کر کے دشمن کو پیغام دیا ہمارے سیاسی سطح پر اختلاف ہو سکتے ہیں لیکن ہماری قومی ترجیحات جدا نہیں،حکومت پچھلے چار سالوں میں 10 ہزارمیگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرنے میں کامیاب ہوئی، ملک میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہونیوالے تمام آپریشنز حکومت نے اپنے وسائل سے کئے ہیں، کسی کے ڈالر یا پائونڈ سے نہیں ،ملک میں قیام امن کیلئے ہم نے اپنے جوانوں کے خون کی قربانی دی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے یہ بات پیر کو سالانہ ترقیاتی پروگراموں کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پچھلے چار سالوں میں ہم نے چار ترجیحات توانائی، تعلیم، معیشت، اور امن کا قیام پر کام کیا ہے اور چاروں ترجیحات پر نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پہلی ترجیح توانائی کے مسئلہ پر قابو پانا تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پچھلے چار سالوں میں 10,000 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے، ان چار سالوں میں جہاں بجلی کی پیداوار میں کامیابی ہوئی وہاں ملک میں اضافی بجلی کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا جو نہایت خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماڈرن اکانومی میں بجلی کا زیادہ استعمال بہت اہمیت کا حامل ہے، ہمارے بجلی کے پیداواری منصوبوں میں ہائیڈل، کول، سولر پاور اور گیس کے منصوبے بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انہی سالوں میں وفاق اور سندھ نے مل کر تھر کول کے منصوبے پر کام کیا جو نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت پہلی مرتبہ تھر میں کوئلے کی کان پر پروگرام شروع کیا گیا ہے، کوئلے سے چلنے والا یہ پہلا منصوبہ اس سال کے اختتام تک فعال ہو جائے گا، تھر کوئلے کے ذخائر چارسو سال تک پانچ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے کافی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ مناسب انفراسٹرکچر کی کمی بھی تھی ہماری حکومت نے ریلوے کا بجٹ 16 ارب سے بڑھا کر 43 ارب تک کر دیا جس سے ریلوے کے شعبے میں خاطر خواہ ترقی ہوئی۔ پاکستان میں 1600 کلومیٹرز کی اضافی موٹر وے تعمیر ہو رہی ہیں جبکہ انڈیا میں آجتک 1450 کلومیٹرز کی موٹرویز پر کام ہوا، پاکستان میں 550 کلومیٹرز موٹرویز پہلے سے موجود تھیں۔

انہوں نے کہاکہ اگلے ایک سال تک ملک میں 2200 کلومیٹرز موٹرویز بن چکی ہوں گی، تعلیم کے شعبہ میں حکومت نے ایچ ای سی کا بجٹ 12 ارب روپے سے بڑھا کر 35 ارب روپے تک کر دیا ہے۔اسی طرح ہماری حکومت ہر ڈسٹرکٹ میں ایک یونیورسٹی کیمپس قائم کرنے پر بھی کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس منصوبے سے بلوچستان کے پسماندہ ترین علاقوں تک طلبا کو تعلیم کے مواقع فراہم ہوئے۔

اپنے دورہ بلوچستان کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ موجودہ دور حکومت میں قائم ہونیوالے یونیورسٹی کیمپس سے خضدار، پشین ووڈھ کے طلباء کو بہت خوش دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ان تعلیمی منصوبوں کی وجہ سے بہت سے طلبا نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے مواقع حاصل کئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پسماندہ علاقوں کے طلبا اپنی ذہانت میں اسلام آباد اور کراچی کی یونیورسٹیز کے طلبا سے کسی طور پر کم نہیں۔

ان یونیورسٹیز کے قیام سے ملک میں قابل ہیومن ریوسورس میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔ ملک کے امن کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت جتنے بھی آپریشنز ہوئے وہ حکومت پاکستان کے اپنے وسائل سے ہوئے، ہم نے کسی کے ڈالر یا پائونڈ سے اپنے آپریشنز نہیں کئے، اپنے ملک کے امن کے قیام کیلئے ہم نے اپنے جوانوں کے خون کی قربانی دی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں امن کی صورتحال نہ صرف بہتر ہوئی ہے بلکہ کراچی جہاں امن کی صورتحال بہت خراب ہو چکی تھی آج وہاں وفاق اور صوبائی حکومت کے تعاون سے امن قائم ہو چکا ہے۔ وفاق اور صوبائی حکومت کے تعاون نے ثابت کیا کہ باہمی تعاون سے ہم بہت سی کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبوں نے ٹیم کی طرح ملکی مفاد کیلئے حکومت کیساتھ ترقیاتی منصوبوں پر اتفاق سے کام کر کے دشمن کو پیغام دیا ہمارے سیاسی سطح پر اختلاف ہو سکتے ہیں لیکن ہماری قومی ترجیحات جدا نہیں ہیں۔

متعلقہ عنوان :