اسلام آباد،سپریم کورٹ کے احکامات ہوا نظرانداز

وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے انتظامی کنٹرول کرنے والے وفاقی نظامت تعلیمات کے ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ ایڈہاک ازم پر چلائے جانے کا انکشاف،وزارت کیڈ نے جان بوجھ کر وزیر اعظم کے احکامات بھی ردی کی ٹوکری میں ڈالتے ہوئے چہیتے افسر کو اہم عہدہ نوازدیا آڈٹ اینڈ اکائونٹس کے افسر کو حسنات قریشی کو تعلیمی نظام کا تجربہ نہیں تاہم -"اعلیٰ افسران"کو خوش رکھنے کے باعث اضافی چارج کو لامتناعی قراردے دیا

بدھ 18 اپریل 2018 22:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 18 اپریل 2018ء)سپریم کورٹ کے احکامات ہوا میں اڑاتے ہوئے وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے انتظامی کنٹرول کرنے والے وفاقی نظامت تعلیمات کے ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ ایڈہاک ازم پر چلائے جانے کا انکشاف،وزارت کیڈ نے جان بوجھ کر وزیر اعظم کے احکامات بھی ردی کی ٹوکری میں ڈالتے ہوئے چہیتے افسر کو اہم عہدہ نوازدیا،آڈٹ اینڈ اکائونٹس کے افسر کو حسنات قریشی کو تعلیمی نظام کا تجربہ نہیں تاہم -"اعلیٰ افسران"کو خوش رکھنے کے باعث اضافی چارج کو لامتناعی قراردے دیا ،وفاقی نظامت تعلیمات کے گریڈ بیس کے سینئر افسران کا استحصال کرتے ہوئے غیر متعلقہ شخص کو ایک سال سے اضافی چارج دے کر ڈنگ ٹپائو پالیسی اختیار کر لی گئی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وزارت کیڈ نے ایف ڈی ای کے ڈی جی کی سیٹ 14 اپریل 2017 ء سے پیرا کے چیئرمین حسنات قریشی کو تین مہینوں کیلئے قائم مقام تعینات کیا تاہم جنوری 2018 ء میں حسنات قریشی کی بطور پر ڈی جی دوبارہ سمری وزیراعظم کو ارسال کی گئی لیکن وزیراعظم ہائوس نے مزید توسیع دینے کی بجائے سمری مسترد کردی اور وزارت کیڈ نے حسنات قریشی کو مزید نوازنے کیلئے دیکھ بھال کا چارج سونپ دیا جبکہ اس وقت دیکھ بھال کے چارج کیلئے ادارے میں گریڈ 20 کے کئی ڈائریکٹر موجود ہیں لیکن وزارت کیڈ نے تعلیم میں تجربہ حاصل کرنے والے افسران کی بجائے آڈٹ اکائونٹس میں مہارت حاصل کرنے والے حسنات قریشی کو نوازا ہے۔

ذرائع کے مطابق حسنات قریشی اس وقت سفارشی بنیادوں پر ڈی جی ایف ڈی ای کے عہدے پر براجمان ہیں۔ جبکہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے واضح احکامات موجود ہیں کہ تمام عارضی بنیادوں پر اداروں میں تعینات سربراہان کی بجائے مستقل سربراہ کی تقرریاں کی جائیں۔ اس حوالے سے وزارت کیڈ نے تاحال کوئی عمل درآمد نہیں کیا ہے بلکہ عدالتی احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے وزیراعظم ہائوس کی طرف سے مسترد کی گئی سمری کو قانونی شکل دیتے ہوئے دوبارہ دیکھ بھال کا چارج حسنات قریشی کے سپرد کیا ہے۔

واضح رہے کہ حسنات قریشی نے اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز میں حالیہ پرنسپل کی تقرری کرتے ہوئے روبینہ مقبول کو سفارشی بنیادوں پر تعینات کیا ہے اس کے علاوہ اور بھی کئی اسکولوں کے پرنسپلوں کے تبادلے سفارشی بنیادوں پر کروائے ہیں جن کی کرپشن پر انکوائریاں مختلف کالجوں میں جاری ہیں۔