Hakim Muhammad Saeed Or Quaid E Azam - Article No. 851

حکیم محمد سعید اور قائداعظم - تحریر نمبر 851
قائداعظم محمد علی جناح کے بارے میں شہید حکیم محمد سعید نے ایک جگہ لکھا تھا:”جہاں قائداعظم کی شخصیت کا تعلق ہے، سب سے زیادہ ان کے اس پہلو نے متاثر کیا کہ آدمی صحیح فیصلہ کرے، اور اس پر ڈٹ جائے
جمعرات 15 اکتوبر 2015
قائداعظم ایک بااُصول اور دیانت دار شخصیت تھے ان کی پوری زندگی نوجوانوں کے لیے ایک قابلِ فخر مثال کی حیثیت رکھتی ہے۔ وکالت کے دوران قائداعظم نے کبھی کسی جھوٹے، فرضی، من گھڑت اور بے بنیاد مقدمے کی پیروی نہیں کی۔ کسی مقدے میں انھیں یہ علم ہو جاتا کہ یہ جھوٹا اور فرضی مقدمہ ہے تو صاف انکار کر دیتے۔ حال آں کہ ایسے جھوٹے مقدمات میں بھاری رقم کا لالچ بھی دیا جاتا ہے۔ اپنے پیشے میں وہ بااُصول اور دیانت دار اور وقت کے پابند مشہور تھے۔
قائداعظم محمد علی جناح کے بارے میں شہید حکیم محمد سعید نے ایک جگہ لکھا تھا:”جہاں قائداعظم کی شخصیت کا تعلق ہے، سب سے زیادہ ان کے اس پہلو نے متاثر کیا کہ آدمی صحیح فیصلہ کرے، اور اس پر ڈٹ جائے۔
(جاری ہے)
شہید حکیم محمد سعید کی زندگی کامیابیوں سے پُر تھی اور انھیں یہ کامیابیاں اس لیے نصیب ہوئی کہ انھوں نے قائداعظم کی زندگی کا نمونہ سامنے رکھا۔
قائداعظم کی طرح شہید حکیم محمد سعید بھی وقت کے بہت پابند تھے۔ نونہال اسمبلی کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہید حکیم محمد سعیدنے کہا تھا:” مجھے خوشی ہے کہ مختلف شہروں میں اس تقریب کے انعقاد سے میں نے نونہالوں کو وقت کا پابند کر دیا ہے اب یہ میرے عزیز بچے وقت کی پابندی کرتے ہیں وقت کی قدر کرتے ہیں اور جانتے ہیں کہ وقت کا صحیح استعمال عبادت ہے اور غلط استعمال خیانت ہے۔“
قائداعظم کی طرح شہید حکیم محمد سعید کے بارے میں مشہور ہے کہ انہیں دیکھ کر لوگ اپنی گھڑیاں درست کر لیتے تھے۔
قائداعظم کام پر یقین رکھتے تھے اور وہ نوجوانوں پر زور دیا کرتے تھے کہ کام کام اور کام۔ شہیدحکیم محمد سعید نے قائداعظم کی بات پر عمل کرتے ہوئے پوری زندگی کام ،کام اور کام کرتے گزاری۔ اپنی شہادت کے دن بھی وہ مریضوں کو دیکھنے کے لیے اپنے مطب آرہے تھے۔
شہید حکیم محمد سعید نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ وہ بانیِ پاکستان محمد علی جناح کے پاکستان کو مضبوط ومستحکم بنانا چاہتے ہیں اور وہ جانتے تھے کہ یہ سب اس وقت ہو سکتا ہے جب تعلیم کو عام کیا جائے۔ اس مقصد کی خاطر انھوں نے جو خدمات انجام دیں، وہ کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہیں۔ شہید حکیم محمد سعید نے اسکول سے لے کر یونی ورسٹی تک قائم کی۔ وطن کے نونہالوں کو علم اور اخلاق کے ہتھیاروں سے مسلح کرنے کے لیے انھوں نے ” ہمدرد نونہال“ جاری کیا۔
ایک تقریب میں شہید حکیم محمد سعید نے ”مدینتہ الحکمہ“ کے بارے میں کہا کہ مجھے معلوم تھا کہ یہ خیر کا راستہ ہے اور اس راہ پر چلنے میں بڑے کانٹے ہوتے ہیں لیکن مجھے زخمی ہونا آتا ہے اور میں زخمی ہو سکتا ہوں اور ہوتا ہوں۔
اسی تقریب میں انہوں نے کہا:” خدمت کا یک درجہ یہ ہے کہ آدمی خود کو بھول جائے۔ میں یہ کوشش سال ہا سال سے کر رہا ہوں۔ ابھی مکمل کامیابی نہیں ہوئی ہے۔
بلاشبہ ہم یہ بات کہہ سکتے ہیں کہ شہید حکیم محمد سعید نے قائداعظم کی شخصیت سے متاثر ہو کر اور خود کو بھلا کر عوام کی خدمت کے لیے وقف کر دیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہیں۔
Browse More 100 Great Personalities

حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہ
Hazrat Umer Bin Abdul Aziz RTA

بقراط
Buqrat

کمپیوٹر کی دنیا کا عظیم ترین نام اسٹیو جابز
Computer Ki Duniya Ka Azeem Tareen Naam Steve Jobs

جارج واشنگٹن
George Washington

حاتم طائی اور غریب لکڑہارا
Hatim Tai Aur Ghareeb Lakarhara

سید عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ
Syed Abdul Qadir Jilani RA
Urdu Jokes
چار بے وقوف
chaar bewakoof
دو پاگل
do pagal
ایک بچہ دوسرے بچے سے
ek bacha Dusre bache se
بھاگنے سے
bhagnay se
محنت ضائع
Mehnat Zaya
شوہر بیوی سے
Shohar biwi se
Urdu Paheliyan
ایک ہی گھر میں رہنے والے
ek hi ghar me rehne waly
بیٹی جا پہنچے بازار
beti ja punche bazar
چلتی جائے ایک کہانی
chalti jaye ek kahani
صدیوں کا ہے اک گلزار
sadiyon ka hai ek gulzar
پیٹ جوہنی انگلی سے دبایا
pai jonhi ungli se dabaya
اک شے جب بھی ہاتھ میں آئے
ek shay jab bhi hath me aye