Laal Pani - Article No. 2369
لال پانی - تحریر نمبر 2369
میں نے اس کولر میں مہمانوں کے لئے روح افزا بنایا تھا،تمہیں نیند کی وجہ سے یاد نہ رہا اور اس کو خون سمجھ بیٹھیں
منگل 11 اکتوبر 2022
سیدہ زینب علی،کراچی
فارعہ اپنے امی ابو اور چھوٹے بھائی عاصم کے ساتھ رہتی تھی۔فارعہ جماعت ہفتم کی طالبہ تھی۔ایک دن ان کے گھر بہت سے مہمان آنے والے تھے۔امی صبح سے باورچی خانے میں لگی ہوئی تھیں اور فارعہ امی کا ہاتھ بٹا رہی تھی۔آخر شام پانچ بجے مہمان ان کے گھر پہنچ گئے۔فارعہ نے اپنی مہمان سہیلیوں کے ساتھ مل کر خوب ہلا گلا کیا۔مہمان رات گئے رخصت ہوئے تو فارعہ بُری طرح تھک چکی تھی۔لہٰذا سب گھر والوں کے ساتھ وہ بھی اپنے کمرے میں جا کر سو گئی۔
آدھی رات کو فارعہ کی آنکھ کھل گئی۔اسے بہت پیاس لگ رہی تھی۔فارعہ کو ڈراؤنی کہانیاں پڑھنے کا بھی بہت شوق تھا۔یہی وجہ تھی کہ وہ رات کو اپنے کمرے سے باہر نکلنے سے بھی ڈرتی تھی،مگر اس کو شدت کی پیاس لگ رہی تھی۔
”ام․․․․امی!․․․․․․کک․․․․․کولر میں پانی کے بجائے خو․․․․․․خون․․․․․“ اس سے بولا بھی نہیں جا رہا تھا۔
امی تیزی سے آگے بڑھیں اور کولر کا ڈھکن ہٹایا۔دوسرے ہی لمحے وہ ہنس پڑیں۔فارعہ نے حیرت سے امی کو دیکھا۔
”ارے بیٹا!تم پر ڈراؤنی کہانیوں کا کچھ زیادہ ہی اثر ہو گیا ہے،میں نے اس کولر میں مہمانوں کے لئے روح افزا بنایا تھا،تمہیں نیند کی وجہ سے یاد نہ رہا اور اس کو خون سمجھ بیٹھیں۔“امی نے مسکراتے ہوئے بتایا۔سب ہنسنے لگے۔
فارعہ اپنے امی ابو اور چھوٹے بھائی عاصم کے ساتھ رہتی تھی۔فارعہ جماعت ہفتم کی طالبہ تھی۔ایک دن ان کے گھر بہت سے مہمان آنے والے تھے۔امی صبح سے باورچی خانے میں لگی ہوئی تھیں اور فارعہ امی کا ہاتھ بٹا رہی تھی۔آخر شام پانچ بجے مہمان ان کے گھر پہنچ گئے۔فارعہ نے اپنی مہمان سہیلیوں کے ساتھ مل کر خوب ہلا گلا کیا۔مہمان رات گئے رخصت ہوئے تو فارعہ بُری طرح تھک چکی تھی۔لہٰذا سب گھر والوں کے ساتھ وہ بھی اپنے کمرے میں جا کر سو گئی۔
آدھی رات کو فارعہ کی آنکھ کھل گئی۔اسے بہت پیاس لگ رہی تھی۔فارعہ کو ڈراؤنی کہانیاں پڑھنے کا بھی بہت شوق تھا۔یہی وجہ تھی کہ وہ رات کو اپنے کمرے سے باہر نکلنے سے بھی ڈرتی تھی،مگر اس کو شدت کی پیاس لگ رہی تھی۔
(جاری ہے)
مجبوراً وہ اُٹھ کھڑی ہوئی۔
ڈرتے ڈرتے باہر نکلی اور باورچی خانے کی طرف بڑھ گئی۔اس نے بلب جلا کر روشنی کی،گلاس لیا اور کولر سے پانی بھرنے لگی۔دوسرے ہی لمحے اس کی چیخ نکل گئی۔کولر میں سے پانی کی جگہ خون نکل رہا تھا۔امی،ابو ووو!وہ چلائی۔گلاس ہاتھ سے چھوٹ کر گر گیا۔اسے ایسی ہی ایک کہانی یاد آنے لگی،جس میں ایک گھر میں پانی کے بجائے نل سے خون نکل رہا تھا۔چیخ سن کر سب دوڑے دوڑے آئے۔اور ماجرا پوچھا۔”ام․․․․امی!․․․․․․کک․․․․․کولر میں پانی کے بجائے خو․․․․․․خون․․․․․“ اس سے بولا بھی نہیں جا رہا تھا۔
امی تیزی سے آگے بڑھیں اور کولر کا ڈھکن ہٹایا۔دوسرے ہی لمحے وہ ہنس پڑیں۔فارعہ نے حیرت سے امی کو دیکھا۔
”ارے بیٹا!تم پر ڈراؤنی کہانیوں کا کچھ زیادہ ہی اثر ہو گیا ہے،میں نے اس کولر میں مہمانوں کے لئے روح افزا بنایا تھا،تمہیں نیند کی وجہ سے یاد نہ رہا اور اس کو خون سمجھ بیٹھیں۔“امی نے مسکراتے ہوئے بتایا۔سب ہنسنے لگے۔
Browse More Funny Stories
ایک لوہارکی
Aik Lohar Ki
ملا جی کے کارنامے
Mulla Gee Kay Karnamay
ناچ نہ جانے آنگن ٹیڑھا
Nach Na Janay Aangan Terha
قصہ جرمنی کے ایک جیل خانے کا
Qissa Germany Ke Aik Jail Khane Ka
مسخرہ چور
Maskhara Chor
اُلٹ پلٹ
Ulat Palat
Urdu Jokes
شخص
shaks
کیوں؟
kyun
مولی
Moli
خچر کی قبر پر کتبہ
khachar ki qabar pe katba
انتظار
Intezaar
ٹھیکیدار
thekedar
Urdu Paheliyan
دیکھا ایک ایسا دربار
dekha ek aisa darbar
نیچے سے جب اوپر جائے
neechy se jab oper jae
جب بھی وہ میدان میں آئے
jab bhi wo medan me ae
دھوپ کبھی نہ اسے سکھائے
dhoop kabhi na usy sokhaye
اک لمبے کا سنو افسانہ
ek lambay ka suno afsana
بیٹی جا پہنچے بازار
beti ja punche bazar
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos