Nawwe Aur Panch So - Article No. 2645

نوے اور پانچ سو - تحریر نمبر 2645
شہری اپنا سر پیٹ کر رہ گیا دیہاتی اس سے اپنی کھوئی جانے والی رقم کا بدلہ لے گیا تھا
پیر 25 مارچ 2024
ایک بار ایک دیہاتی شہر گیا وہ اس شہر کے بازار میں آیا اور زور زور سے پکارا”نوے اور پانچ سو“․․․․․نوے اور پانچ سو․․․․نوے اور پانچ سو․․․․․جو بھی دیہاتی کا یہ حساب سنتا وہ ہنس دیتا ایک شہری دیہاتی کے پاس آیا اور بولا”بھائی نوے اور پانچ سو نہیں ہوتے بلکہ نوے اور دس سو ہوتے ہیں مگر دیہاتی الٹا شہری کو غلط کہتے ہر بہ ضد تھا ادھر شہری کو اپنی غلطی تسلیم کرنے کو تیار نہ تھا دونوں کی آپس میں نوے اور پانچ سو کی تکرار ہو رہی تھی۔
جب دونوں ہی اپنی اپنی ضد پر قائم رہے تو بہت سے لوگ وہاں جمع ہو گئے کہ دیکھیں نوے اور پانچ سو والا کیا معاملہ ہے آخر وہ شہری ہار مانتے ہوئے بولا”اچھا پانچ تمہیں معاف کیے لاؤ پچانوے روپے ہی دے دو،دیہاتی یہ سن کر ہکا بکا رہ گیا جس پر لوگ اسے طعنے دینے لگے اور بولے میاں دعا کرو اس نے تمہیں پانچ روپے معاف کر دیئے ہیں آج کے دور میں کون ایسا کرتا ہے۔
(جاری ہے)
شہری کی نظر جب گھڑی پر پڑی تو اس کی رال ٹپک پڑی کیونکہ اس کی چین سونے کی مانند چمک رہی تھی وہ بولا کیوں نہیں بُرے وقت میں انسان ہی انسان کے کام آتا ہے۔شہری نے جھٹ سے اپنے بٹوے میں سے رقم نکالی اور گن کر اسے دو سو روپے دے دیئے۔دیہاتی نے زور دے کر کہا کہ وہ واپس آ کر ادائیگی کے بعد گھڑی لے جائے گا شہری نے اسے یقین دہانی کروائی دیہاتی رقم لے کر خوشی خوشی گاؤں آ گیا جب کافی دیر تک وہ لوٹ کر نہ آیا تو شہری کا ماتھا ٹھنکا اس نے وہ گھڑی ایک سنار کو دکھائی تو انکشاف ہوا کہ گھڑی کی چین پر سنہری پالش کر کے اسے سونے کی بنایا گیا اب تو شہری اپنا سر پیٹ کر رہ گیا دیہاتی اس سے اپنی کھوئی جانے والی رقم کا بدلہ لے گیا تھا۔
Browse More Funny Stories

ایک لوہارکی
Aik Lohar Ki

گونو اینڈ کویو
Guno And Koyo

سیدھے کا اُلٹا
Seedhe Ka Ulta

بھیڑیا اور خرگوش
Bherya Or Khargosh

دھوکے کی سزا
Dhoke Ki Saza

شیخ موسی کا ٹٹو
Sheikh Musa Ka Tattu
Urdu Jokes
کلاس میں دو لڑکے
classe mein do larke
گاہک دکاندار سے
gahak dukandar se
استاد شاگرد سے
Ustaad shagird se
جلسے میں کونسلر
jalsay mein councillor
ایک صاحب
Aik Sahib
ایک دوست
Aik dost
Urdu Paheliyan
منہ ہے چھوٹا بڑی ہے بات
munh hai chota badi hai baat
کالا گھر سے جاتا دیکھا
kala ghar se jate dekha
کبڑی ماں نے بچے پالے
kubri maa ne bache paale
کبھی وہ ایسی چال دکھائے
kabhi wo aisi chaal dikhaye
مفت کسی کا ہاتھ نہ آیا
muft kisi ke hath na aaya
سیج سدا اک بہتی جائے
saij sada ek behti jaye