Aik Purani Kahani - Article No. 2560

Aik Purani Kahani

ایک پرانی کہانی - تحریر نمبر 2560

اس کی بدتمیزیوں اور شرارتوں سے آسمان پر بسنے والے تنگ آ گئے تھے۔

ہفتہ 22 جولائی 2023

قرة العین حیدر
لاکھوں برس گزرے آسمان پر شمال کی طرف سفید بادلوں کے پہاڑ کے ایک بڑے غار میں ایک بہت بڑا ریچھ رہا کرتا تھا۔یہ ریچھ دن بھر پڑا سوتا رہتا اور شام کے وقت اُٹھ کر ستاروں کو چھیڑتا اور ان سے شرارتیں کیا کرتا تھا۔اس کی بدتمیزیوں اور شرارتوں سے آسمان پر بسنے والے تنگ آ گئے تھے۔کبھی تو وہ کسی ننھے سے ستارے کو گیند کی طرح لڑھکا دیتا اور وہ ستارہ قلابازیاں کھاتا دنیا میں آ گرتا یا کبھی وہ انہیں اپنی اصلی جگہ سے ہٹا دیتا۔
اور وہ بیچارے اِدھر اُدھر بھٹکتے پھرتے۔
آخر ایک دن تنگ آ کر وہ سات ستارے جنہیں سات بہنیں کہتے ہیں۔چاند کے عقلمند بوڑھے آدمی کے پاس گئے اور ریچھ کی شرارتوں کا ذکر کر کے اس سے مدد چاہی۔بوڑھا تھوڑی دیر تو سر کھجاتا رہا۔

(جاری ہے)

پھر بولا ”اچھا میں اس نامعقول کی خوب مرمت کروں گا۔تم فکر نہ کرو“۔ساتوں بہنوں نے اس کا شکریہ ادا کیا۔اور خوشی خوشی واپس چلی گئیں۔


دوسرے دن چاند کے بوڑھے نے ریچھ کو اپنے قریب بلا کر خوب ڈانٹا اور کہا کہ ”اگر تم زیادہ شرارتیں کرو گے تو تم کو آسمانی بستی سے نکال دیا جائے گا۔کیا تمہیں معلوم نہیں کہ ان ننھے منھے ستاروں کی روشنی سے دنیا میں انسان اور جہاز اپنا اپنا راستہ دیکھتے ہیں لیکن تم انہیں روز کھیل کھیل میں ختم کر دیتے ہو۔تمہیں یہ بھی معلوم نہیں کہ جب یہ ستارے اپنی اصلی جگہ پر نہیں رہتے تو دنیا کے مسافر اور جہاز رستہ بھول جاتے ہیں۔

میاں ریچھ نے اِس کان سنا اور اُس کان نکال دیا اور قہقہہ مار کے بولے ”میں نے کیا دنیا کے جہازوں اور مسافروں کی روشنی کا ٹھیکہ لے لیا ہے جو ان کی فکر کروں۔یہ کہہ کر ریچھ چلا گیا۔جانے کے بعد بوڑھے نہ بہت دیر سوچا کہ اس شیطان کو کس طرح قابو میں لاؤں۔یکا یک اسے خیال آیا کہ اورین دیو سے مدد لینی چاہئے۔اورین دیو ایک طاقتور ستارے کا نام تھا۔
جو اس زمانے میں بہت اچھا شکاری سمجھا جاتا تھا اور اس کی طاقت کی وجہ سے اسے دیو کہتے تھے۔یہ سوچ کر بوڑھے نے دوسرے دن اورین دیو کو بُلاوا بھیجا۔اس کے آنے پر بڑی دیر تک دونوں میں کانا پھوسی ہوتی رہی۔آخر یہ فیصلہ ہوا کہ وہ آج شام ریچھ کو پکڑنے کی کوشش کرے۔چنانچہ رات گئے اورین دیو نے شیر کی کھال پہنی اور ریچھ کے غار کی طرف چلا۔جب ریچھ نے ایک بہت بڑے شیر کو اپنی طرف آتے دیکھا تو اس کے اوسان خطا ہو گئے اور وہ ننھے منھے ستاروں سے بنی ہوئی اس سڑک پر جو پریوں کے ملک کو جاتی ہے اور جسے ہم کہکشاں کہتے ہیں،بے تحاشا بھاگا۔

آخر بڑی دوڑ دھوپ کے بعد طاقتور شکاری نے میاں ریچھ کو آ لیا اور ان کو پکڑ کر آسمان پر ایک جگہ قید کر دیا۔جہاں وہ اب تک بندھے کھڑے ہیں۔اگر تم رات کو قطب ستارے کی طرف دیکھو تو تمہیں اس کے پاس ہی ریچھ بندھا نظر آئے گا۔جس کو ان سات بہنوں میں سے چار پکڑے کھڑی ہیں باقی تین بہنوں نے اس کی دم پکڑ رکھی ہے۔اگر تم آسمان پر نظر دوڑاؤ تو تمہیں اورین دیو بھی تیر و کمان لئے ریچھ کی طرف نشانہ لگائے کھڑا نظر آئے گا۔

Browse More Moral Stories