Peechay Hato Aur Jeet Jao - Article No. 2018

Peechay Hato Aur Jeet Jao

پیچھے ہٹو اور جیت جاؤ - تحریر نمبر 2018

یہ دنیا کا واحد کھیل ہے جس میں جیتنے کے لئے پیچھے ہٹنا ضروری ہے اور اس کھیل کا نام ہے رسا کشی

جمعہ 16 جولائی 2021

حرا وقاص
بچو!آپ نے کسی ایسے کھیل کا نام سنا ہے جس میں پیچھے ہٹنے والی ٹیم کو فاتح قرار دیا جاتا ہو۔سوچ میں پڑ گئے ناں!کہ پس پا ہونے والا کیسے جیت سکتا ہے؟آئیے،ہم آپ کی یہ اُلجھن دور کر دیتے ہیں۔یہ دنیا کا واحد کھیل ہے جس میں جیتنے کے لئے پیچھے ہٹنا ضروری ہے اور اس کھیل کا نام ہے رسا کشی۔اس کھیل کو انگریزی میں ٹگ آف وار (Tug Of War) کہتے ہیں۔

رسا کشی میں دو ٹیموں کے درمیان طاقت و قوت کا امتحان ہوتا ہے۔ایک زمانے میں یہ کھیل پاکستان میں بہت مقبول تھا اور اسکولوں،کالجوں میں ساتھیوں سے طاقت کا مقابلہ کیا جاتا تھا۔یہ کھیل لڑکوں کے ساتھ لڑکیاں بھی کھیلا کرتی تھیں۔گاؤں،دیہات،میلوں وغیرہ میں اب بھی کھیلا جاتا ہے،کیونکہ یہ ایک سستا اور آسان کھیل ہے اور صحت کے لئے بھی مفید ہے۔

(جاری ہے)


بحری جہازوں کو دوران سفر روکنے کے لئے لنگر ڈالے جاتے تھے جو رسوں سے بندھے ہوتے تھے۔خیال ہے کہ رسا کشی کے کھیل کا تصور وہیں سے آیا ہے۔یہ بہت قدیم کھیل ہے۔تحقیق سے پتا چلا ہے کہ مصر،ہندوستان،برما،چین اور نیو گنی میں کھیلا جاتا تھا۔کسی دور میں یہ شاہی کھیل تھا،جو قدیم زمانے میں مصر اور چین میں کھیلا جاتا تھا۔بارہویں صدی میں ہندوستان اور پندرہویں،سولہویں صدی میں فرانس اور برطانیہ میں کھیلا جانے لگا اور بہت مقبول ہوا۔

رسا کشی کے کھیل میں آٹھ آٹھ کھلاڑیوں پر مشتمل دو ٹیمیں ہوتی ہیں۔رسے کے درمیانی حصے میں ایک نشان لگایا جاتا ہے،پھر اس نشان کے دونوں طرف چار چار سینٹی میٹر کے فاصلے پر دو نشان اور لگائے جاتے ہیں۔بیچ میں ایک چھڑی گاڑ دی جاتی ہے۔رسے کا درمیانی حصہ اس کے برابر ہوتا ہے۔دونوں ٹیمیں رسے کے دونوں سروں کو مضبوطی سے پکڑ لیتی ہیں۔سیٹی بجتے ہی دونوں ٹیمیں رسے کو اپنی طرف پوری طاقت سے کھینچتی ہیں۔
رسے کو کندھوں سے اوپر لے جانا منع ہوتا ہے اور یہ فاؤل مانا جاتا ہے۔ہر ٹیم کی کوشش ہوتی ہے کہ مقابل ٹیم کو اپنی طرف کھینچ لے اور ایسا کرنے کے لئے اسے پیچھے ہٹنا ہوتا ہے۔
رسا کشی کا کھیل 1896ء سے 1920ء تک اولمپک کھیلوں میں شامل رہا۔بعد میں اسے اولمپک مقابلوں سے خارج کر دیا گیا،لیکن عالمی کھیلوں میں رسا کشی کا کھیل بد ستور کھیلا جاتا رہا۔
ٹگ آف وار انٹرنیشنل فیڈریشن کے زیر اہتمام ممبر ممالک کے درمیان سالانہ ان ڈور اور آؤٹ ڈور عالمی چیمپئن شپ کا انعقاد ہوتا ہے۔برطانیہ میں ٹگ آف وار ایسوسی ایشن 1988ء میں قائم ہوئی اور ٹگ آف وار فیڈریشن کا قیام 1984ء میں عمل میں آیا۔اسکاٹش ٹگ آف وار ایسوسی ایشن 1980ء میں بنی تھی۔
یہ کھیل بہت سے ممالک میں کھیلے جانے کی وجہ سے عالمی شہرت رکھتا ہے۔
مختلف ممالک کی قومی تنظیموں سے مل کر عالمی تنظیم وجود میں آئی، جو ٹگ آف وار فیڈریشن کہلاتی ہے۔2008ء میں 53 ممالک اس تنظیم میں شامل تھے۔انگلینڈ،آئر لینڈ،اسکاٹ لینڈ،سوئٹزر لینڈ،بیلجیم اور بھارت اس کھیل میں نمایاں طور پر حصہ لیتے ہیں۔ رسا کشی کے اس کھیل میں کبھی کبھی رسا ٹوٹنے سے حادثہ بھی پیش آجاتا ہے۔کئی کھلاڑیوں کے ہاتھ اور بازو بھی ٹوٹے،اس کے باوجود اس کھیل کی اہمیت اور افادیت اپنی جگہ برقرار ہے۔

Browse More Moral Stories