Aik Thi Chamgadar - Article No. 2194

Aik Thi Chamgadar

ایک تھی چمگادڑ - تحریر نمبر 2194

جس کے ساتھ تعلق بناؤ پھر اُس کے ساتھ خلوص اور وفاداری کا ثبوت دو ورنہ لوگ چمگادڑ کہیں گے

ہفتہ 19 فروری 2022

ثروت یعقوب لاہور
کسی جنگل میں پرندے اور جانور مل کر رہا کرتے تھے۔اُسی جنگل میں ایک خود غرض اور مکار چمگادڑ بھی رہتی تھی جو اپنی ضرورت کے مطابق کبھی پرندوں میں شامل ہو جاتی اور کبھی زمینی جانوروں میں۔ایک دن کسی بات پر جانوروں اور پرندوں میں لڑائی ہو گئی۔لڑائی کے موقع پر کبھی جانوروں کا پلہ بھاری ہو جاتا اور کبھی پرندوں کا۔

مکار چمگادڑ جب دیکھتی کہ جانوروں کا پلڑا بھاری ہے تو وہ اُن کے ساتھ مل جاتی اور کہتی چونکہ میں بچے دیتی ہوں اور اپنے بچوں کو دودھ بھی پلاتی ہوں،اس لئے میں بھی جانور ہوں اور پھر جب کبھی وہ پرندوں کا پلڑا بھاری دیکھتی تو وہ پرندوں میں شامل ہو جاتی اور کہتی چونکہ میں ہوا میں اُڑتی ہوں اور میرے پر بھی ہیں،اس لئے میں تمہاری طرح کا ایک پرندہ ہوں۔

(جاری ہے)

یوں مکار چمگادڑ کبھی اِدھر تو کبھی اُدھر شامل ہوتی رہی۔ آخرکار لڑائی جانوروں نے جیت لی۔یہ صورتحال دیکھ کر چمگادڑ جانوروں کی طرف آ گئی تاکہ اُن کے ساتھ مل کر فتح کی خوشی منائے۔
مگر اُس کی خوشی تب خاک میں مل گئی جب جانوروں نے اُس کو یہ کہہ کر نکال دیا کہ تم ایک پرندہ ہو کیونکہ تم ہوا میں اُڑتی ہو اور تمہارے پر بھی ہیں۔تب چمگادڑ جلدی جلدی پرندوں کے پاس آئی تاکہ اُن کو اپنی وفاداری کا یقین دلا سکے مگر اب پرندے بھی اُس کی چالاکی سمجھ چکے تھے ۔
اُنہوں نے بھی اُسے یہ کہہ کر اپنے گروہ سے نکال دیا کہ تم پرندہ نہیں ہو بلکہ ایک جانور ہو کیونکہ تم بچے دیتی ہو اور اپنے بچوں کو دودھ بھی پلاتی ہو،اس لئے پرندوں میں تمہارے لئے کوئی جگہ نہیں۔یہ صورتحال دیکھ کر وہ بہت شرمندہ ہوئی اور شرمندگی کے مارے جنگل ہی چھوڑ گئی۔وہ دن اور آج کا دن چمگادڑ آج تک کبھی دن کی روشنی میں دنیا والوں کے سامنے نہیں آئی۔وہ ہمیشہ اندھیرے کے وقت باہر آتی ہے تاکہ دنیا والوں سے نظریں بچا کر مزید شرمندہ نہ ہونا پڑے۔
عزیز دوستو!زندگی میں کبھی بھی منافقت اور چالاکی سے کام نہیں لینا چاہیے۔جس کے ساتھ تعلق بناؤ پھر اُس کے ساتھ خلوص اور وفاداری کا ثبوت دو ورنہ لوگ چمگادڑ کہیں گے۔

Browse More Moral Stories