Apna Apna Kaam - Article No. 1919
اپنا اپنا کام - تحریر نمبر 1919
دوسروں کے کام آسان اور فائدہ مند نظر آتے ہیں،مگر قدرت نے ہر ایک کے کام الگ الگ مقرر کر دیے ہیں
جمعہ 12 مارچ 2021
گاؤں میں ایک دھوبی تھا،جس نے ایک گدھا،ایک کتا اور ایک مرغا پال رکھا تھا۔دھوبی کے ساتھ جب گدھا گھاٹ پر جاتا تو کتا بھی اس کے ساتھ جاتا تھا۔گھاٹ پر پہنچ کر دھوبی گدھے کو ایک لمبی رسی سے باندھ دیتا۔کتا گدھے کے قریب گھاس پر سو جاتا تھا۔
ایک دن مرغے نے کتے سے کہا:”تم دونوں آپس میں دوست ہو،مگر مجھے اپنا دوست نہیں سمجھتے۔“
کتے نے جواب دیا:”تم بھی ہمارے دوست ہو ہم ایک ہی مکان میں رہتے ہیں اور ہمارا مالک بھی ایک ہے۔“
مرغے نے کہا:”تم گدھے کے ساتھ باہر جاتے ہو۔میں تمام دن گھر کے چھوٹے سے صحن میں گھومتا رہتا ہوں۔میرا دل بھی چاہتا ہے کہ تم دونوں کی طرح باہر جا کر سیر کروں اور دنیا کی رونق دیکھوں۔
(جاری ہے)
“
کتے نے مرغے کو سمجھایا:”ہر جانور اور ہر انسان کا کام مختلف ہوتا ہے۔
مرغا کتے کی باتوں سے مطمئن نہ ہوا اور بولا:”کل میں تمہارے ساتھ گھاٹ پر جاؤں گا اور پھر ہم سب شام کو واپس گھر آجائیں گے۔“
دوسرے دن جب دھوبی حسب معمول گدھے پر میلے کپڑے لاد کر چلنے لگا تو کتے کے ساتھ مرغا بھی چل پڑا۔دھوبی کو معلوم نہ ہو سکا کہ اس کے پیچھے آج مرغا بھی ان کے ساتھ گھاٹ پر جا رہا ہے۔
گھاٹ پر جا کر دھوبی حسب معمول کام پر لگ گیا اور گدھے کو ایک لمبی رسی سے باندھ دیا۔کتا بھی خاموشی سے درخت کے سائے میں لیٹ گیا۔مرغا ٹہلتا ہوا ذرا دور نکل گیا۔
اچانک قریب ہی گھومتے ہوئے ایک آوارہ کتے نے جب مرغے کو دیکھا تو اس کے منہ میں پانی بھر آیا۔اس کتے نے مرغے پر حملہ کر دیا۔ مرغا چوکنا تھا،لہٰذا وہ فوراً چھلانگ لگا کر ایک دیوار پر چڑھ گیا۔دھوبی کے کتے نے دیکھا کہ کوئی دوسرا کتا اس کے دوست مرغے کو پکڑنا چاہتا ہے تو اس نے زور زور سے بھونکنا شروع کر دیا۔کتے کی آواز سن کر دھوبی بھاگا بھاگا آیا تو وہ حیران رہ گیا کہ آج ان کے ساتھ مرغا بھی آگیا ہے۔دھوبی کو بہت غصہ آیا۔اس نے مرغے کو ایک ٹوکرے میں بند کر دیا۔گھر آکر اس نے بیوی کو نصیحت کی کہ اس مرغے کو ڈربے سے نہ نکلنے دینا۔
اس دن کے بعد مرغے کی گھر بھر میں پھرنے کی آزادی بھی ختم ہو گئی اور مرغا تمام دن ڈربے میں قید رہتا۔آخر ایک دن مرغے نے کتے سے کہا:”میں نے تمہاری بات پر عمل نہیں کیا تھا،اس لئے میری آزادی ختم ہو گئی ہے۔اب تمام دن ڈربے میں قید رہتا ہوں۔“
کتے نے مرغے کو سمجھایا:”جو بھی دوسروں کے کام کو آسان اور اپنے کام کو بوجھ سمجھتا ہے،وہ ہمیشہ ناخوش رہتا ہے۔اپنا کام نہایت دل لگی اور محنت سے کرنا چاہیے۔دوسروں کے کام آسان اور فائدہ مند نظر آتے ہیں،مگر قدرت نے ہر ایک کے کام الگ الگ مقرر کر دیے ہیں۔“
مرغے نے کتے کا شکریہ ادا کیا اور عہد کیا کہ آئندہ وہ اپنے کام سے ہی کام رکھے گا۔
Browse More Moral Stories
سبق
Sabaq
میری آپ بیتی
Meri Aapbeeti
قسمت کے کھیل
Qismat Ke Khail
اللہ کی شکر گزاری
ALLAH Ki Shuker Guzari
قصائی میاں
Kasai Miyan
جھوٹ مت بولیں
Jhoot Mat Bolain
Urdu Jokes
بیوی
Biwi
میاں بیوی سے
Mian biwi se
ایک بڑے شہر
aik barray shehar
گاوٴں میں بختو لوہار نے
Gaoon Main bakhtoo lohaar ne
ایک پاگل
aik pagal
کامران دکان دار سے
Kamran dukaan daar se
Urdu Paheliyan
منہ میں پڑی رہی اک بوٹی
munh mein pari rahi ek boti
ایک استاد ایسا کہلائے
ek ustad aisa kehlaye
ہاتھ میں اس کے ہیں ہتھیار
hath me uske he hathiyar
ہم نے اگلا اس نے کھایا
hum ne ugla usne khaya
کبڑی ماں نے بچے پالے
kubri maa ne bache paale
مارو کوٹو لے لو کام
maro koto lelo kaam