Aur Dunbe Ne Maaf Kar Diya - Article No. 2550
اور دنبے نے معاف کر دیا - تحریر نمبر 2550
دنبے کی آنکھوں میں آنسو تھے ماموں سمجھ گئے کہ رات جو میں نے اسے مارا اور دھکا دیا تھا تو یہ مجھ سے ناراض ہے ان کو اپنی غلطی کا احساس ہوا۔انہوں نے اسے نہلایا اور پیار کیا
پیر 3 جولائی 2023
ہمارے چھوٹے ماموں احمد جب پولیس میں بھرتی ہو رہے تھے تو بقول مامی کے انہوں نے اپنے والدین یعنی میرے نانا نانی سے قرآن پر حلف اُٹھایا تھا کہ میں کبھی رشوت نہ لوں گا۔اور نہ دوں گا،ایک لمبا عرصہ گزر گیا۔ماموں اپنے حلف پر قائم رہے ہر سال بقرہ عید پر ان کی شدید خواہش ہوتی کہ قربانی میں دنبہ ذبح کیا جائے۔اگلے سال ماموں عید سے پہلے ایک دنبہ خرید لائے۔اس کی اچھی طرح دیکھ بھال کی۔وہ شام کو ڈیوٹی سے آ کر اس کو قریبی باغ میں لے جاتے۔جہاں وہ دل کھول کر ٹہلتا اور خوب چرتا۔
وہ اپنے ہاتھوں سے اس کو چارا کھلاتے،نہلاتے اور پیار کرتے۔دنبہ ان سے بہت مانوس ہو گیا اور ہر شام ان کی واپسی کا انتظار کرتا۔عید قریب تھی ماموں کی ڈیوٹی کا وقت بدل گیا۔
(جاری ہے)
شام کو نہا دھو کر جب ماموں نے دنبے کو چارا پانی کھلانا چاہا تو اس نے کھانے سے انکار کر دیا۔ماموں نے بہت کوشش کی اور ہر طرح کے جتن کر ڈالے۔لیکن دنبہ ٹس سے مس نہ ہوا۔البتہ دنبے کی آنکھوں میں آنسو تھے ماموں سمجھ گئے کہ رات جو میں نے اسے مارا اور دھکا دیا تھا تو یہ مجھ سے ناراض ہے ان کو اپنی غلطی کا احساس ہوا۔انہوں نے اسے نہلایا اور پیار کیا۔
پھر چارا اور پانی اس کے آگے رکھا۔وہ نہ مانا پھر انہوں نے دنبے کے چہرے کو پکڑا اور کہا ”پیارے دنبے مجھے معاف کر دو،مجھ سے غلطی ہو گئی۔“ وہ پھر بھی نہ مانا تو ماموں نے اس کے پیر پکڑ لئے اور کہا ”پیارے دنبے!میں اپنے کیے پر شرمندہ ہوں۔پلیز مجھے معاف کر دو۔اب تو میں نے تمہارے پیر بھی پکڑ لیے ہیں۔“
ماموں کا یہ کہنا تھا کہ دنبے نے خوب چارا بھی کھایا اور ڈھیروں پانی بھی پیا پھر اگلے ہی روز وہ قربان ہو گیا۔
Browse More Moral Stories
کام بوریت سے بچاتا ہے
Kaam Boriyat Se Bachata Hai
سات دموں والا چوہا
Saat Dumon Wala Choha
بہارے کی کہانی
Bahare Ki Kahani
قصور وار کون؟
Qasoor Waar Kon
آپ کو دیکھا جارہاہے
Ap Ko Dekha Ja Raha Hai
ہمارے قائد
Hamare Quaid
Urdu Jokes
جہاز چلا رہا تھا
Jahaz Chala Raha Tha
پاگل پن
pagalpan
تشویش
tashweesh
ہمکلام
humkalam
دو دوست
Do dost
بچہ دادی جان سے
bacha daadi jaan se
Urdu Paheliyan
دور پہاڑوں پر سے آئے
door paharo per sy ae
اوروں کے قبضے میں ہے
auro ke qabzy me hai
تن کو اپنے آگ لگا کر
tun ko apne aag laga kar
مار پٹی تو شور مچایا
maar piti tu shor machaya
اک ڈنڈے کے ساتھ اک انڈا
ek dandy ke sath ek danda
اس کے ایک طرف ہے کھال
uske aik taraf he khaal