Barish Ka Nanha Qatra - Article No. 2792

بارش کا ننھا قطرہ - تحریر نمبر 2792
ایک ننھے سے قطرے نے حالات اور مشکلات سے متاثر ہونے کی بجائے دوسروں کی راحت کے لئے خود کو قربان کر دیا
بدھ 25 جون 2025
بحیرہ متوسط سے بخارات کا ایک بگولہ فضا میں بلند ہوا اور ہوا کے دوش پر افریقہ کی جانب سفر شروع کیا۔پانی کے یہ قطرے ہوا کے زور پر اُڑتے چلے جا رہے تھے کہ ایک ننھے قطرے نے جو پہلی دفعہ سمندر سے باہر نکلا تھا، پرانے اور بڑے قطروں سے پوچھا کہ یہ ہمارے بائیں ہاتھ پہ چمک دار سفید رنگ کا بڑا سا زمینی ٹکڑا ہے، یہ کیا ہے؟
بڑے قطروں نے بتایا:”یہ ایک بہت بڑا صحرا ہے۔“
ننھے قطرے نے پوچھا:”صحرا کیا ہوتا ہے؟“
جواب ملا:”جہاں بارش نہیں ہوتی یا بہت کم ہوتی ہے۔“
”پھر ہم اس طرف کیوں نہیں جا رہے، جہاں بارش نہیں ہوتی؟“ ننھے قطرے نے بے چینی سے پوچھا۔
پرانے قطروں نے ناگواری سے اس کی طرف دیکھا اور بولے:”اس لئے کہ یہ ہمارا اور ہمارے بزرگوں کا معمول ہے، صحرا میں بہت گرمی اور خشکی ہے، ہم وسطی افریقہ جائیں گے وہاں سرسبز جنگل ہیں اور موسم بھی بہت اچھا ہے۔
(جاری ہے)
”لیکن میں تو صحرا کی طرف جاؤں گا اور وہیں برسوں گا، تاکہ اس کی گرمی کو کچھ تم کم کر سکوں، جنگلوں میں تو یوں بھی بارشیں خوب ہوتی ہیں۔مجھے صحرا زیادہ ضرورت مند محسوس ہوتا ہے۔“ یہ کہہ کر ننھا قطرہ صحرا کی جانب مڑ گیا۔
اسے ریت کے بہت سے ٹیلے نظر آئے، جن پر ہوا کی وجہ سے لہروں جیسے نشان بنے ہوئے تھے۔اسے ایک سبز رنگ کا ننھا سے ٹیلا دکھائی دیا۔صحرا کے بیچوں بیچ یہ ننھا سا ٹیلا، اسے اپنے جیسا لگا۔وہ ٹیلے کے قریب آیا اور اس کا حال احوال پوچھا۔ننھا ٹیلا اُداسی سے بولا:”ٹھیک ہوں۔“
ننھے قطرے نے ٹیلے سے اُداسی کا سبب پوچھا تو وہ بولا:”میں بہت چھوٹا ہوں، مجھے ہوا کسی بھی وقت اُٹھا کر اِدھر اُدھر بکھیر دے گی اور تم سناؤ کیسے ہو؟ کیا کرتے ہو؟“
قطرے نے جواب دیا:”میں پہلی مرتبہ سمندر سے بلند ہوا ہوں، میرا کام بارش بن کر برسنا ہے۔“
”بارش! واہ واہ بارش کتنی مزے دار چیز ہے۔“ ننھے ٹیلے نے خوشی سے کہا۔
قطرہ بولا:”کیا تم نے بارش دیکھی ہے؟“
ننھا ٹیلا اُداسی سے بولا:”کہاں دیکھی ہے؟ بس اپنے بڑوں سے سنا ہے کہ بارش بہت اچھی چیز ہے۔یہاں تو بارش بہت ہی کم ہوتی ہے۔“
ننھے قطرے نے سوچا کہ یہی جگہ بارش کی سب سے زیادہ مستحق ہے۔پھر خیال آیا کہ میں تو ایک ننھا سا قطرہ ہوں، مجھ سے کیا فرق پڑے گا؟ اگلے ہی لمحے دل نے جواب دیا کہ مجھے کہیں تو برسنا ہی ہے۔میرے برسنے سے فرق پڑے یا نہ پڑے، یہ ننھا ٹیلا اتنا اچھا ہے، کیوں نہ میں اس کے پاس ہی رہوں۔اس کو کچھ تو ٹھنڈک اور تازگی ملے گی۔یہ سوچ کر ننھا قطرہ ٹیلے پر برس گیا اور کچھ دن بعد ایک ننھی سی کونپل برآمد ہوئی۔
بحر متوسط سے اُٹھنے والے قطروں میں سے اگلے قطرے نے اس کونپل کو دیکھا تو سمجھا کہ یہی وہ جگہ ہے جہاں ہمیں برسنا ہے اور وہیں برس گیا۔بعد میں آنے والے سارے بخارات یہیں برس پڑے اور یوں ایک نخلستان وجود میں آ گیا۔یہ صرف اس لئے ہوا کہ ایک ننھے سے قطرے نے حالات اور مشکلات سے متاثر ہونے کی بجائے دوسروں کی راحت کے لئے خود کو قربان کر دیا۔
Browse More Moral Stories

خوشگوار زندگی
Khushgawar Zindagi

اچھی لومڑی
Achhi Lomrii

ضمیر کی خلش
Zameer Ki Khalish

ہاتھی کی سائیکل
Hathi Ki Cycle

بادشاہ اور شیخ چلی
Badshah Aur Sheikh Chilli

شرارتی کوا اور رحم دل چڑیا
Shararti Kauwa Aur Reham Dil Chidiya
Urdu Jokes
ماں بیٹے سے
maa bete se
نقلی
Naqli
ایک جوان لڑکی
Aik jawan larki
ایک شخص اپنے دوست سے
Aik shakhs apne dost se
کوچوان
kochwan
ڈاکٹر
Doctor
Urdu Paheliyan
وہ رہتی ہے گھر میں اکیلی کھڑی
wo rehti hai ghar me akeli khadi
سر پہ نور کے تاج سجائے
sar pe noor ke taaj sajaye
اپنے منہ کو جب وہ کھولے
apne munh ko jab wo khole
سو گھوڑے اور ایک لگام
so ghode aur aik lagam
اس رانی کے کیا ہی کہنے
us rani ke kya hai kehne
دیکھا ایک ایسا دربار
dekha ek aisa darbar