Billiyon Ka Dais - Article No. 2029

Billiyon Ka Dais

بلیوں کا دیس - تحریر نمبر 2029

مسکان نے اپنا خواب حفضہٰ کو سنایا تو وہ خوب ہنسی

منگل 3 اگست 2021

حمنہٰ محمد عقیل شاہ،کراچی
وہ بلی تھی،لیکن انسانوں کی طرح دو ٹانگوں پر چل رہی تھی۔سب بلیاں اُسی کی طرف بڑھ رہی تھیں۔ایک بلی نے آگے بڑھ کر اُسے بلیوں کے دیس میں خوش آمدید کہا۔وہ سب انسانوں کی طرح بات کر رہی تھیں۔سامنے ایک صاف شفاف جھیل تھی۔وہ اس جھیل کی طرف بڑھ گئی۔جھیل میں اسے اپنا عکس نظر آرہا تھا۔وہ حیران و پریشان رہ گئی،کیونکہ اب وہ انسان نہیں تھی،بلکہ ایک بلی بن چکی تھی۔
ہری ہری آنکھوں اور سفید رنگ والی خوبصورت بلی۔پھر اچانک ہی اسے اپنے امی ابو کا خیال آیا۔اس نے سب بلیوں سے پوچھا:”میں بلیوں کے دیس میں کیسے آئی؟مجھے اپنے گھر جانا ہے۔“
ایک بلی بولی:”اب تم اپنے گھر صرف اس وقت جا سکتی ہو جب ایک مہینہ مکمل ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

تم نہیں جانتیں کہ تم کیسے بلی بن گئی؟تم اپنی خواہش کے مطابق ہی بلی بنی ہو۔

تم بھی ہم سب کی طرح بلی کی طرح آزاد رہنا چاہتی تھیں۔ہمیں بھی بہت شوق تھا کہ بلیوں کی طرح خوبصورت ہوں اور اسکول بھی نہ جانا پڑے۔اب ہم سب بلیاں ہیں اور ہمیں احساس بھی ہو گیا ہے،مگر اب ہم اپنی باری پر ہی انسانوں کی دنیا میں واپس جا سکیں گے۔“
پھر وہ سب بلیاں اِدھر اُدھر گھومنے لگیں اور وہ اُداس ہو کر ایک درخت پر بیٹھ گئی۔توبہ کرنے لگی کہ کبھی بھی ایسی فضول خواہش نہیں کرے گی۔ اللہ نے اُسے جیسا بنایا ہے،اُسی میں خوش رہے گی۔
مسکان نے اپنا خواب حفضہٰ کو سنایا تو وہ خوب ہنسی۔

Browse More Moral Stories