Dada Ke Khait Mein - Article No. 1187
دادا کے کھیت میں - تحریر نمبر 1187
عروہ اورموسیٰ کو اپنے دادا ابو کے کھیتوں میں جانا ہمیشہ سے ہی بہت پسند تھا،وہ جب بھی اپنے دادا ابو کے پاس جاتے تو
منگل 18 ستمبر 2018
احمد عدنان طارق
عروہ اورموسیٰ کو اپنے دادا ابو کے کھیتوں میں جانا ہمیشہ سے ہی بہت پسند تھا،وہ جب بھی اپنے دادا ابو کے پاس جاتے تو کھیتوں میں اُنہیں ننھے منے کتے کے پلے اور بلیوں کے بچے مل جاتے ،جنہیں وہ اپنا دوست بنا لیتے اور اُن سے خوب کھیلتے ۔دادا ابو کئی مرتبہ انہیں اپنے ٹریکٹر پر ساتھ بٹھا لیتے اور گھر کے کام کاج میں ہمیشہ دادی اماں کی مدد کرتے ۔
(جاری ہے)
وہ بھو سے میں خیالی ہل بھی چلا سکتے تھے،آسانی سے بھوسے کو بچھاکر اپناخیالی کھیت بنا سکتے تھے یا پھر وہ بھوسے کے ڈھیر کو کھڑا کر لیتے تھے اور سمجھتے تھے کہ یہ پہاڑ ہے اور اِسکے نیچے سے اُنہیں ایک سرنگ کھود کر پہاڑ کی دوسری طرف جانا ہے ۔
ایک دن دونوں ننھے بہن بھائی یہی سرنگ والا کھیل کھیل رہے تھے ،موسیٰ بولا ؛”مجھے معلوم نہیں جب میں ساری سرنگ سے گزروں گا تو پہاڑ کی دوسری طرف موسم کیسا ہو گا ؟شاید بارش نہ ہو رہی ہو؟“پھر دونوں بہن بھائی رینگتے ہوئے جیسے ہی بھو سے میں بنی ہوئی سرنگ کے پارکھلی جگہ پر پہنچے تو پورے بھو سے کا ڈھیر اُن کے سر پر آگرا ۔عروہ اور موسیٰ اب اپنے سروں سے بھوسا بھی ہٹا رہے تھے اور عروہ ہنس کر بھائی سے کہہ رہی تھی؛“ارے! یہاں بارش قطرے گرنے والی نہیں ہو رہی بلکہ یہاں تو پورا بارش کا دریا ہمارے سر پر آگرا ہے ۔یہ کہہ کر وہ دوبارہ اپنی سرنگ بنانے لگے۔Browse More Moral Stories
بہن کی محنت
Behan Ki Mehnat
دوست بنے دشمن
Dost Banay Dushman
میٹھے بول
Meethe Bol
مل کر پاکستان بچائیں
Mill Kar Pakistan Bachayein
نا شُکری
Na Shukrii
گناہ برباد،نیکی لازم
Gunah Barbaad, Naiki Lazam
Urdu Jokes
بچہ دادی جان سے
bacha daadi jaan se
24 گائیں
24 ghaein
نائی کی دکان
Nai ki Dukan
اخبار
Akhbaar
بیٹا ماں سے
Beta Maa se
دو پاگل
do pagal
Urdu Paheliyan
دہلی پہنچے ڈھاکہ پنچے جا پہنچے قندھار
delhi punche dhaka punche ja punche qandhar
بن کھانے کی چیز کو کھایا
bin khane ki cheez ko khaya
اک ڈنڈے کے ساتھ اک انڈا
ek dandy ke sath ek danda
لاتیں کھائے بھاگی جائے
laten khae bhagi jae
دھوپ کبھی نہ اسے سکھائے
dhoop kabhi na usy sokhaye
چیز میں ہے اک بالکل بے جان
cheez me hai ek bilkul bejan