Ehsaan Ka Badla - Article No. 2292

احسان کا بدلہ - تحریر نمبر 2292
میں نے تمہاری جان بچا کر تمہارے باپ کے احسان کا بدلہ اُتار دیا ہے
پیر 27 جون 2022
کسی گاؤں میں ایک ماہی گیر رہتا تھا،اُس کی بیوی کا انتقال ہو گیا تھا،اس لئے اب گھر میں اُس کا صرف ایک بیٹا تھا۔ماہی گیر مچھلیاں پکڑ کر اپنا اور اپنے بیٹے کا پیٹ پالتا تھا۔ایک مرتبہ ماہی گیر مچھلیاں پکڑنے کیلئے جا رہا تھا تو اُس کے بیٹے نے اُسے روک کر کہا:”بابا!میں مچھلی تو روز دیکھتا ہوں مگر میں نے آج تک کچھوا نہیں دیکھا،اس لئے آج میرے لئے کچھوا پکڑ کر لانا“۔
یہ سن کر ماہی گیر نے اپنے بیٹے سے کہا:”میں کوشش کروں گا،جال میں کچھوا پھنس گیا تو ضرور لے آؤں گا ورنہ معذرت۔“
ماہی گیر اپنے گھر سے نکل کر دریا کی طرف روانہ ہو گیا۔دریا کے کنارے پہنچ کر اُس نے اپنا جال نکالا اور دریا میں پھینک دیا۔
(جاری ہے)
کچھ دیر بعد جب اُس نے جال واپس کھینچا تو اُس میں کچھوا پھنسا ہوا تھا۔یہ دیکھ کر ماہی گیر بہت خوش ہوا۔
کیونکہ گھر سے چلتے وقت اُس کے بیٹے نے اُس سے کچھوا پکڑ کر لانے کی فرمائش کی تھی۔ماہی گیر نے کچھوے سے کہا:”میری قسمت بہت اچھی ہے،کیونکہ میرے بیٹے نے مجھ سے کچھوا لانے کا کہا تھا،اب میں تمہیں اپنے بیٹے کو دکھانے کیلئے گھر لے کر جاؤں گا،وہ تمہیں دیکھ کر بہت خوش ہو گا۔
یہ سن کر کچھوے نے بڑی افسردگی کے عالم میں ماہی گیر سے کہا:”مجھے گھر مت لے جاؤ،میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں،اگر آپ مجھے گھر لے گئے تو میرے بچے پریشان ہو جائیں گے۔یہ سن کر ماہی گیر کو کچھوے پر ترس آ گیا اور اُس نے کچھوے کو واپس دریا میں چھوڑ دیا۔کچھ عرصہ بعد ماہی گیر بیمار ہو کر دنیا سے رخصت ہو گیا۔کچھ وقت گزرا پھر ماہی گیر کے بیٹے نے اپنے باپ کا مچھلی پکڑنے والا جال اُٹھایا اور دریا پر جا پہنچا۔شروع میں تو اُسے خاصی محنت کرنا پڑی مگر بعد میں اُس کے جال میں مچھلیاں آسانی سے پھنسنے لگیں۔
ایک روز وہ دریا کے کنارے اپنا جال ڈالے بیٹھا تھا،ہوا خاصی تیز چل رہی تھی۔یکایک وہ لڑکھڑایا اور اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکا تو دریا میں گر کر ڈوبنے لگا۔اُس وقت وہ کچھوا ماہی گیر کے بیٹے کی مدد کیلئے پہنچا اور اُس سے کہا:”آج میں نے تمہارے باپ کے احسان کا بدلہ دے دیا ہے۔
ماہی گیر کے بیٹے نے کچھوے سے پوچھا،میرے باپ نے تم پر کیا احسان کیا تھا؟
جواب میں کچھوے نے اُسے پورا واقعہ سنا دیا اور کہا،اس طرح میں نے تمہاری جان بچا کر تمہارے باپ کے احسان کا بدلہ اُتار دیا ہے۔
Browse More Moral Stories

شہد کی ایک بوند (پہلا حصہ)
Shehad Ki Aik Boond - Pehla Hissa

دو گہرے دوست
2 Gehre Dost

”نعم“
Num

بُرائی کا بدلہ
Burai Ka Badla

خوبصورت تحفہ
Khubsurat Tohfa

چیونٹی اور بھڑ (آخری حصہ)
Chiyunti Aur Bhir - Aakhri Hissa
Urdu Jokes
پہل
pehal
تھانے میں
thanay main
قلم
Film
بخار اور دانت
bukhar aur dant
ایک دولتمند
Aik dolat mand
چار پائی
Charpai
Urdu Paheliyan
مارو کوٹو لے لو کام
maro koto lelo kaam
ایک گھڑی قدرت نے بنائی
aik ghari qudrat ny banai
دیکھا دھاگا ریشم جیسا
dekha dhaga resham jaisa
کون ہے وہ پہنچانو تو تم
kon he wo pehchano tu tum
خشکی پر نہ اس کا پاؤ
khuski par na us ka paon
اک شے دونوں رنگ دکھائے
ek shai dono rang dikhaye