Farz Or Adat - Article No. 902

فرض اور عادت - تحریر نمبر 902
ایک بار ایک سنت ندی میں نہارہے تھے۔ تب ہی اچانک انھیں ایک بچھوکک پانی میں بہتا ہوا دکھائی دیا۔ انھوں نے جھٹ سے اسے اپنی ہتھیلی پر اٹھایا اور کنارے پر رکھ دیا۔ لیکن جیسا کہ بچھووں کی عادت ہوتی ہے۔ اس بچھو نے سنت کو ڈنک ماردیا۔
جمعرات 17 مارچ 2016
اسی ندی میں ایک نوجوان بھی نہا رہا تھا جو کہ یہ منظر بڑی حیرت سے دیکھ رہا تھا۔
(جاری ہے)
اس پر سنت نے کہا :” میں ایک سنت اور عالم ہوں میر افرض ہے کہ میں ہر ایک کے ساتھ نیکی کا برتاو کروں چاہے وہ انسان ہو یا حیوان۔سو میں اپنا فرض ادا کررہا ہوں۔بچھو کی عادت ہے ڈنک مارنا سو وہ اپنی عادت پر عمل کررہا ہے۔اسے یہ نہیں سمجھتا کہ کون اس کی جان بچا رہا ہے اور کون اس کو نقصان پہنچا رہا ہے وہ تو ہر ایک کو ہی ڈنک مارتا ہے، ہم دونوں ہی اپنا اپنا کام برابر کررہے ہیں اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں۔ “ یہ سن کر وہ نوجوان بہت خوش ہوا اسے سنت کی باتیں اچھی لگیں وہ ان کا شاگرد بن گیا ۔
Browse More Moral Stories

اچھے دوست
Ache Dost

منّو کی بہادری
Munnu Ki Bahaduri

گمنام ہمدرد
Gumnaam Hamdard

بانو اور رانو
Banu Or Ranu

ننھا مددگار
Nanha Madadgar

آخری دس دن
Aakhri Das Din
Urdu Jokes
گاہک اور ویٹر
gahak aur waiter
بیوی شوہر سے
biwi shohar se
25 سال
25 Saal
ایک بادشاہ
Aik badshah
یاداشت
Yaadasht
شاعر
Shayar
Urdu Paheliyan
پردے میں وہ چھپ کر آیا
parde me wo chup kar aya
گرجی ہو کر لال بھبوکا
garji ho kar lal bhaboka
اک ڈبے میں میٹھے دانے
ek dabby me meethe danny
ہاتھ میں لے کر ذرا گھمایا
hath me leke zara ghumaya
نیچے سے اوپر جاتی ہے
neechy se oper jati he
گن کر دیکھا تو وہ ایک
gin kar dekha tu wo aik